— فوٹو: ڈان

پاکستان کی جانب سے حالیہ مہینوں میں کیے گئے میزائل تجربات

پاکستان نے اپنی دفاعی صلاحیتوں بڑھانے کیلئے مختلف اقسام کے میزائلوں کے تجربات کیے ہیں جن میں زمین سے زمین تک مار کرنے والے کروز میزائل سے لے کر درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل شامل ہیں۔
شائع October 28, 2025

پاکستان نے گزشتہ چند برسوں کے دوران اپنی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ اور مؤثر جوہری توازن کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف اقسام کے میزائلوں کے تجربات کیے ہیں، جن میں زمین سے زمین تک مار کرنے والے کروز میزائل سے لے کر درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل شامل ہیں۔

فتح-4 کروز میزائل

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 30 ستمبر کو پاک فوج نے مقامی طور پر تیار کردہ نئے فتح-4 کروز میزائل کا کامیاب تربیتی تجربہ کیا، جس کی رینج 750 کلومیٹر ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ جدید ایویونکس اور جدید ترین نیوی گیشنل نظام سے لیس یہ ہتھیار دشمن کے میزائل دفاعی نظام کو چکمہ دینے اور اہداف کو انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

زمین سے زمین پر مار کرنے والا فتح میزائل

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق 5 مئی کو پاکستان نے فتح سیریز کے زمین سے زمین پر مار کرنے والے گائیڈڈ میزائل کا کامیاب تربیتی تجربہ کیا، جس کی رینج 120 کلومیٹر ہے، یہ تجربہ فوجی مشق ’ایکس انڈس‘ کا حصہ تھا۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ اس تجربے کا مقصد افواج کی عملی تیاری کو یقینی بنانا اور میزائل کے اہم تکنیکی پہلوؤں کی تصدیق کرنا تھا، جن میں جدید نیوی گیشنل نظام اور بڑھتی ہوئی درستگی شامل ہیں۔

ابدالی بیلسٹک میزائل

آئی ایس پی آر کے مطابق اسی سال مئی میں پاکستان نے ابدالی میزائل کا کامیاب تجربہ کیا، جو ایک سطح سے سطح پر مار کرنے والا بیلسٹک میزائل ہے، جس کی رپورٹ کردہ رینج 450 کلومیٹر ہے۔

اسی ماہ داغے گئے فتح میزائل کی طرح ابدالی کا تجربہ بھی فوجی مشق ’ایکس انڈس‘ کے دوران کیا گیا۔

ترجمان پاک فوج کا بیان میں مزید کہنا تھا کہ اس تجربے کا مقصد افواج کی عملی تیاری کو یقینی بنانا اور میزائل کے اہم تکنیکی پہلوؤں کی تصدیق کرنا تھا، جن میں جدید نیوی گیشنل نظام اور بہتر میزائل کی بہتر حرکت اور رخ بدلنے کی صلاحیتیں کی خصوصیات شامل ہیں۔

پاک بحریہ کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں پاک بحریہ نے مقامی طور پر تیار کردہ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ 350 کلومیٹر رینج والا میزائل سسٹم زمینی اور سمندری اہداف کو انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ خشکی اور سمندر، دونوں اہداف کو انتہائی درستگی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ میزائل نظام جدید نیوی گیشنل ٹیکنالوجی اور اعلیٰ مینوور ایبلٹی سے لیس ہے۔

شاہین ٹو

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گزشتہ سال اگست میں پاکستان نے زمین سے زمین تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل شاہین ٹو کا کامیاب تجربہ کیا۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ تربیتی لانچ کا مقصد ٹروپس کی تربیت، مختلف تکنیکی پیرامیٹرز کی توثیق کا جائزہ لینا تھا، اس کا مقصد بہتر درستگی اور بہتر بقا کے لیے شامل مختلف ذیلی نظاموں کی کارکردگی کا جائزہ لینا بھی تھا، سائنسدانوں نے اس تاریخی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالا۔

راکٹ فورس کمانڈ

پاکستان آرمی نے اگست کے اوائل میں راکٹ فورس کمانڈ قائم کی تاکہ ملک کی دفاعی صلاحیتیں مزید مضبوط کی جا سکیں، یہ کمانڈ مئی میں بھارت کے ساتھ ہونے والی جنگ کے بعد قائم کیا گیا تھا۔

یہ نیا کمانڈ روایتی میزائلوں (جن میں بیلسٹک، کروز اور ممکنہ طور پر ہائپر سونک بھی شامل ہیں)، کو آپریٹ کرنے کا ذمہ دار ہوگا، جو محاذِ جنگ سے بہت دور تک اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد نے بھارت کے ساتھ حالیہ فوجی تنازع کے بعد اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ شروع کر دیا ہے اور اسی کے پیش نظر مالی سال 26-2025 کے لیے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی سے لیس اور ہر سمت سے دشمن کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والی یہ فورس ہماری روایتی جنگی صلاحیت کو مزید مضبوط کرنے میں ایک اور سنگ میل ثابت ہوگی۔