وزیراعظم کا دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانے کیلئے ’ آرمی راکٹ فورس کمانڈ’ کے قیام کا اعلان

شائع August 14, 2025
فوٹو: ڈان نیوز
فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم شہباز شریف نے ملکی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ’ آرمی راکٹ فورس کمانڈ’ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد نے بھارت کے ساتھ حالیہ فوجی تنازعے کے بعد اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ شروع کردیا ہے اور اسی کے پیش نظر مالی سال 2025-2026 کے لیے دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے بدھ کی رات اسلام آباد کے جناح اسپورٹس اسٹیڈیم میں پاکستان کے 79ویں یومِ آزادی اور ’ معرکۂ حق’ کی تقریبات کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ اس موقع پر آج میں آرمی راکٹ فورس کمانڈ کے قیام کا اعلان کرتا ہوں۔’

’ معرکۂ حق’ وہ اصطلاح ہے جو ریاست نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعے کے لیے استعمال کی ہے، جب 22 اپریل کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے کارروائی کی تھی اور اس کے بعد 10 مئی کو جنگ بندی طے پائی تھی۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ’ جدید ٹیکنالوجی سے لیس اور ہر سمت سے دشمن کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والی یہ فورس ہماری روایتی جنگی صلاحیت کو مزید مضبوط کرنے میں ایک اور سنگ میل ثابت ہوگی۔’

پاکستان کے پاس جدید میزائل صلاحیت موجود ہے، جن میں سے کچھ مئی میں جے-10 سی ویگرس ڈریگن اور جے ایف-17 تھنڈر لڑاکا طیاروں میں نصب کیے گئے تھے۔

سابق جنرل اور دفاعی تجزیہ کار طلعت مسعود نے اے ایف پی کو بتایا کہ’ بھارت سے جنگ کے بعد مقصد ظاہر ہے کہ پاکستان کی فوجی صلاحیت کو مزید مضبوط کیا جائے اور یہ اسی عمل کا ایک حصہ ہے۔’

گزشتہ رات منعقدہ اس اعلیٰ سطحی تقریب میں چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) فیلڈ مارشل عاصم منیر، صدر آصف علی زرداری، نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وفاقی و صوبائی وزرا اور سفارتکاروں نے شرکت کی۔

مسلح افواج کی مختلف شاخوں نے پریڈ کا مظاہرہ کیا جبکہ ترکی اور آذربائیجان کے فوجی دستے بھی پریڈ میں شامل ہوئے۔ پاک فضائیہ کے فالکنز نے بھی تقریب کے مقام پر فضائی کرتب دکھائے۔

اپنے خطاب میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ فوجی تنازعے کا اختتام پاکستان کی ’ تین سے چار دن میں فیصلہ کن فتح’ کے ساتھ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ’ بھارت بھول گیا تھا کہ جنگیں صرف ہتھیاروں سے نہیں بلکہ قوم کے جذبے سے جیتی جاتی ہیں،’ اور مزید کہا کہ یہ شکست بھارت کو ایسا سبق دے گئی جو وہ کبھی نہیں بھولے گا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے جنگ کے بعد کے دور کو ’ نئے پاکستان کی پیدائش’ قرار دیا اور سی او اے ایس منیر کو ’ قوم کا بیٹا ’ کہا، جن کی حکمتِ عملی سے فیصلہ کن فوجی کامیابی حاصل ہوئی۔

وزیرِ اعظم نے معرکۂ حق یادگار کا ڈیجیٹل ماڈل بھی پیش کیا۔

انہوں نے سی او اے ایس منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد اور پاک فضائیہ کے ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کی بھارتی جارحیت پر مربوط اور تیز ردعمل کی تعریف کی۔

اپنے خطاب میں وزیرِ اعظم نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانیوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا، بالخصوص سابق صدر ذوالفقار علی بھٹو اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان، نیز دیگر سیاستدانوں، سائنسدانوں اور مسلح افواج کو، جن کی کوششوں سے پاکستان دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بنا۔

انہوں نے اس وقت کے وزیرِ اعظم نواز شریف کی بھی تعریف کی کہ انہوں نے 1998 میں بین الاقوامی دباؤ کے باوجود بلوچستان کے چاغی میں ایٹمی دھماکے کرنے کا جرات مندانہ فیصلہ کیا۔

وزیرِ اعظم نے زور دیا کہ’ ہمارا ایٹمی ہتھیاروں کا ذخیرہ جارحیت کے لیے نہیں بلکہ صرف دفاعی مقاصد کے لیے ہے۔’

تقریب کے ایک اور اہم موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کو ’ میثاقِ استحکامِ پاکستان’ کا حصہ بننے کی دعوت دی تاکہ بڑے قومی مفاد کی بنیاد رکھی جا سکے۔

انہوں نے اس معاہدے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’ دنیا دیکھے کہ اختلافات اپنی جگہ، مگر اپنے پیارے پاکستان کے لیے ہم سب ایک ہیں۔’

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025