ملالئے یوسفزئی -- بشکریہ ٹائم میگزین
ملالئے یوسفزئی -- بشکریہ ٹائم میگزین

کہتے ہیں کہ ملّا نصرالدین نے اپنے ایک ہمسائے سے کچھ برتن ادھار لیے۔ استعمال کے بعد جب ملّا نے وہ برتن واپس کیے تو ان میں سے کچھ ٹوٹے ہوئے تھے۔ پڑوسی نے شکایت کی تو ملّا نے کہا کہ اول تو میں نے آپ سے برتن لیے ہی نہیں، دوسرے جب آپ نے برتن مجھے دیے تو وہ پہلے سے ٹوٹے ہوئے تھے اور تیسرے جب میں نے وہ برتن واپس کیے تو وہ ٹھیک حالت میں تھے۔

اگر آپ نے اب سے کوئی سال بھر پہلے کسی سائبر جہادی یا اخباری ملّا سے ملالۓ پر حملے کے بارے میں معلوم کرنے کی کوشش کی ہو تو مجھے یقین ہے کہ اس کا جواب ملّا نصیرالدین سے کچھ زیادہ مختلف نہیں رہا ہوگا۔

"ملالئے امریکی ایجنٹ تھی جبھی تو بی بی سی نے اس کی ڈائری چھاپی تھی"۔

لیکن مولانا بی بی سی تو برطانوی ادارہ ہے۔

"وہ تو ٹھیک ہے لیکن یہ سب ڈرامہ ہے ملالئے کو گولی لگی ہی نہیں"۔

لیکن پشاور کے ہسپتال کا عملہ، میڈیا کے کارکن، پنڈی میں سی ایم ایچ والے، ہیلی کاپٹر کا عملہ سب تو سازش میں شریک نہیں ہو سکتے ایسا ہوتا تو کوئی نا کوئی تو بولتا۔

"ہو سکتا ہے گولی لگی ہو لیکن طالبان نے نہیں ماری"۔

ارے بھائی انہوں نے تو خود ذمہ داری قبول کرلی ہے!

"اچھا واقعی، اصل میں طالبان تو خود امریکہ کے ایجنٹ ہیں"۔

لیجیے، امریکہ کے ایجنٹ کو امریکہ کے ایجنٹ نے گولی مار دی قصہ تمام ہوا۔

وقت جیسے جیسے گزرا یہ سازشی نظریے اخبار کے صفحوں اور فیس بک کے پیجز سے اتر کر ردی کی ٹوکری میں، جو ان کی مناسب ترین جگہ تھی، جانے کے بجائے وفاق المدارس السازشیہ فی الباکستان کے اوریا مقبول جان اور انصار عباسی جیسے عہدے داروں کی یاداشت کی فائلوں میں سنبھالی گئی تاکہ محفوظ رہیں اور بوقت ضرورت کام آئیں۔

سازش کی یہ فائلیں اس وقت دوبارہ کھولی گئیں جب ملالئے کو نوبل انعام ملنے کے امکان پر بات شروع ہوئی۔

ایجنٹ ہے بھئی ایجنٹ ہے کے نعروں کی گونج میں الزامات کے جلوس اور جہالت کی مظاہرے آپ نے اخباروں میں بھی دیکھے ہوں گے اور سوشل میڈیا پر بھی انہوں نے خاصی رونق لگائے رکھی۔

انہی مظاہروں میں ایک دن وہ آیا کہ جب "لبرل فاشسٹوں" کی لال مسجد کے پیش امام طنز کا برقع اوڑھے انہی مظاہروں میں شریک پائے گئے۔ مزاح کی نقاب میں صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں کا منظر کچھ ایسا تھا کہ پکّا سا منہ بنائے اندر ہی اندر ہنستے ہوئے پراچہ صاحب صرف عقل کی آنکھ سے دیکھنے والوں کو تو دیکھ رہے تھے لیکن سازش کے شٹل کاک کی جالی سے دنیا دیکھنے والوں کو لبرل فاشسٹ ندیم پراچہ پر جماعت اسلامی کے فرید پراچہ کا گمان گزرا۔

نتیجہ اس چھپن چھائی کا یہ نکلا کہ اس طنزیہ تحریر نے جس میں لبرل پراچہ صاحب نے ملالئے کے حوالے سے سازشی نظریے گھڑنے اور انہیں پھیلانے والوں پر چوٹ کی تھی، قبولیت کے لحاظ سے اصل لال مسجد کے برقع پوش مولانا کے انٹرویو کا ریکارڈ اور سازش کا ننھا سا دل توڑ کے رکھ دیا۔ بہت سے پڑھنے والے اس طنز کو پانے میں ناکام رہے اور ندیم پراچہ کو اپنا ہم نوا سمجھ کر اپنا مذاق آپ اڑاتی اس 'سازش' کا شکار ہو گئے۔

اس 'لبرل سازش' سے اور کچھ ہوا یا نہیں اتنا ضرور پتا چل گیا کہ ذہنی بیماری کا پتا چلانے کے لیے کسی ڈی این اے کی ضرورت نہیں پڑتی ہزار ڈیڑھ ہزار لفظ کا ایک بلاگ کافی ہوتاہے۔

اگر آپ ملالئے  سازش تھیوری کو پڑھتے رہے ہیں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ ملالئے کو سازش قرار دینے والے دو قسم کے ہیں۔ ان میں سے ایک قسم تو ان لوگوں کی ہے جو طالبان کو اسلام کا نمائندہ سمجھتے اور اسلام کے ان نمائندوں کے عشق میں مبتلا ہیں۔

یہ حضرات عام طور پر نظریے کی فوٹو شاپ کھولے، ملالئے کی تصویروں میں امریکی جھنڈوں کا رنگ بھرتے اور فتووں کے حاشیے لگاتے مل جاتے ہیں۔ سازش تھیوری کا دوسرا  اور بڑا حصہ وہ لوگ ہیں جو ملالئے کے حوالے سے اپنے ذہن میں موجود سوالات کے جواب نہ ملنے پر سازش تھیوری کو ہی صحیح جان کر اسے حسب توفیق پھیلانے میں مصروف نظر آتے ہیں۔

طالبان کو اسلام کا نمائندہ سمجھنے والوں سے تو ہمدردی ہی کی جا سکتی ہے لیکن وہ سولات جو عام ذہنوں میں کنفیوزن پیدا کر رہے ہیں انہین سمجھنا اور ان کا جواب ڈھونڈنا ضروری ہے۔

کیا ملالئے ہماری ہیرو ہے؟

اگر ہاں تو کیوں؟ آخر اس نے ایسا کیا کیا ہے؟ اگر وہ ہیرو نہیں ہے تو مغرب اسکی اتنی پذیرائی کیوں کر رہا ہے؟ اور بھی تو ہزاروں بچیاں ہیں دو تو ملالئےکے ساتھ زخمی بھی ہوئی تھیں یہ پذیرائی ان کا حصہ کیوں نہیں؟

کوشش کی جائے توان اور ان سے ملتے جلتے اور سوالات کا جواب سازش تھیوری کے علاوہ بھی دیا جا سکتا ہے لیکن شاید ہم مشکل سوالوں کے آسان جواب ڈھونڈنے کے عادی ہو گئے ہیں یہ جانے بنا کے مشکل سوالوں کے سادہ اور آسان جواب عموما عموماً غلط ثابت ہوتے ہیں۔

یوں تو ملالئے کو ہیرو نا ماننے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہم کسی ایسے فرد کو ہیرو ماننے پر تیار نہیں ہوتے جسے صرف ایک گولی کھا کے ہسپتال جانا پڑے۔ ہمارا ہیرو تو وہ ہوتا ہے جو درجن بھر بندوق برداروں کے برسٹ اپنے جسم پر لے کر بھی مرنے سے پہلے دشمن کی لاشوں پر بھنگڑا ڈالنا ضروری سمجھتا ہے۔

تفنن برطرف، ملالئے ہیرو ہے یا نہیں یہ سمجھنے کے لیے ہمیں یہ جاننا پڑے گا کہ ہیرو کون ہوتے ہیں اور کیسے بنتے ہیں؟

ہمارا معاشرہ عام طور پر جن لوگوں کو اپنا ہیرو قرار دیتا ہے ان میں ایک بڑی تعداد جنگنوؤں کی ہے۔ قدیم تاریخ ہی نہیں ہماری حالیہ تاریخ میں بھی غیر متنازعہ طور پر ہیرو تسلیم کیے جانے والے لوگ جنگیں لڑنے اور مارے جانے والے افراد ہیں۔

جو معاشرے تضادات اور ٹکراؤ سے بھرپور اور ان کو حل کرنے کے کسی متفقہ طریقے سے محروم ہوتے ہیں ان میں مسئلوں کا حل تصادم اور اس میں اپنی جان پر کھیلنے والے ہی ہیرو قرار پاتے ہیں۔

ہمارا معاشرہ ایک ایسے ہی مرحلے سے گزر رہا ہے اور اس کا نتیجہ یہ کہ ہم نا صرف اپنے ہیرو جنگوں میں تلاش کرتے ہیں بلکہ عام زندگی کے کسی ہیرو کو پہچاننے اور اسے ہیرو ماننے میں مشکل بھی محسوس کرتے ہیں۔

جو معاشرے اس مرحلے سے گزر کے گروہوں کے بجائے قوم میں ڈھلنے اور تنازعات کے حل سمیت معاشرے کے مختلف فنکشن اداکرنے والے ادارے تشکیل دینے میں کامیاب ہو چکے ہیں ان کے ہیرو کی تعریف نسبتا مختلف ہے۔

دنیا اب صرف جنگوں میں مارے جانے والوں کو ہی ہیرو نہیں کہتی بلکہ کوئی بھی ایسا فرد جو اپنے ذاتی نقصان کی پرواہ کیے بغیر یا خود کو خطرے میں ڈالتے ہوئے معاشرے میں طاقت کے کسی غیر اخلاقی استعمال کو روکنے کے لیے آواز اٹھائے اسے بھی ہیرو سمجھا جاتا ہے۔

مثال کے طور پر ملالئے کو یورپی یونین نے انسانی حقوق کا جو سخروف ایوارڈ دیا ہے اس ایوارڈ کے لیے ملالئے کے مقابل ایک امیدوار ایڈورڈ سنائیڈن بھی تھا۔ وہی سنائیڈن جس نے اپنی نوکری اور ذاتی آزادی کو خطرے میں ڈالتے ہوئے سی آئی اے کی طرف سے دنیا بھر کے شہریوں کی ای میلز، فوں کالز اور انٹرنیٹ پر دیگر سرگرمیوں کی اس نگرانی کا راز فاش کیا تھا جسے بعد میں امریکی انتظامیہ نے قانونی بھی قرار دے دیا۔ ہمیں یہ سمجھنے کے لیے کہ ملالئے نے ہیروز والا کون سا کام کیا ہے اپنی ہیرو کی تعریف کو تھوڑا سا وسیع کرنا پڑے گا۔

کیا سینکڑوں سکول اڑانے والے طالبان کے سائے تلے خوف کے زندگی بسر کرتے ہوئے تعلیم جیسا بنیادی حق مانگنے کے لیے کسی جرات کی ضرورت نہیں تھی؟

طالبان جن علاقوں میں سوات سے پہلے قبضہ کر اور سکول اڑا چکے تھے وہاں کی کسی بچی تو کیا کسی استاد نے بھی یہ جرات دکھائی تھی؟

یقیناً خوف کی جس فضا میں وہ بچّے اور اساتذہ زندہ تھے اور ہیں اس میں انہیں یہ کام نا کرنے پر کوئی الزام نہیں دیا جا سکتا لیکن اگر کسی لڑکی نے یہ ہمت کی تو اسے سراہنا نہ صرف صحیح بلکہ نہایت ضروری ہے، کیونکہ ایسی ہی چند روشن مثالیں نسلوں اور قوموں کے لئے مشعل راہ بنتی ہیں.

اگر ہم ان سوالوں کے جواب خود سے مانگ لیں تو بہت آسانی سے یہ پتا چلایا جا سکتا ہے کہ ملالئے ہیرو ہے یا نہیں اور اس نے ایسا کون سا کام کیا تھا کہ اسے ہیرو مانا جائے۔

ہیرو ز کے ضمن میں ہمارا ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ ہم ہیرو اور سیلیبرٹی میں فرق کرنا بھول گئے ہیں۔ ہر مشہور آدمی ہیرو نہیں ہوتا اور ہر ہیرو کو شہرت نہیں مل پاتی۔

بہت سے لوگ جو ملالئے سے خوفزدہ طالبان کا نام لینے سے بھی گھبراتے ہیں ہمارے یہاں بہت مشہور ہیں لیکن ان میں اس اخلاقی جرات کی بے حد کمی ہے جس کا بھرپور مظاہرہ ملالئے نے کیا اور اب بھی کر رہی ہے۔ اس لیے میں ملالئے کے برخلاف انہین سلیبرٹی تو سمجھتا ہوں ہیروکا درجہ دینے کو ہرگز تیار نہیں۔

رہا سوال یہ کہ مغرب ملالئے کو اتنی پزیرائی کیوں دے رہا ہے تو اس سوال کا جواب کچھ حد تک تو اس بات میں موجود ہے کہ مغرب ہیرو کسے سمجھتا ہے۔ باقی جواب کے لیے ہمیں مغرب سے زیادہ اپنے آپ کو اور مغرب سے اپنے تعلق کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد شاید ہم یہ سمجھ سکیں کہ مغرب اسے پزیرائی کیوں دے رہا ہے یا ہم اسے پزیرائی کیوں نہیں دے رہے۔

دنیا کے وہ ملک جنہیں ہم 'مغرب' کے ایک بریکٹ میں اکٹھا کرتے اور ایک سمجھتے ہیں ہمارے دماغ پر بہت بری طرح سوار ہیں ورنہ شاید یہ سوالات کہ مغرب کیا کر رہا ہے اور جو کر رہا ہے وہ کیوں کر رہا ہے اور ہم جو کہہ رہے ہیں وہ کیوں نہیں کر رہا ہمارے لیے اتنے اہم نہ ہوتے۔

مغرب سے ہمارا رشتہ بہت عجیب ہے۔ ہم اس سے نفرت بھی کرتے ہیں اور اس جیسا بننا بھی چاہتے ہیں۔ اپنے کارناموں کی پذیرائی کے لیے اس کی طرف دیکھتے بھی ہیں اور جس کام کی پذیرائی وہ کرتا ہے اس کی طرف سے فوراً مشکوک بھی ہو جاتے ہیں۔

میں اپنے مطالعہ پاکستان کے استاد سے لے کر جید کالم نگاروں تک سینکڑوں ایسے دانشوروں کو جانتا ہوں جنہیں آج تک یہ شکایت ہے کہ رابندر ناتھ ٹیگور کو نوبل انعام دیا گیا اور اقبال کو نظر انداز کر دیا گیا۔ مزے کی بات یہ کہ آج ویسے ہی لوگ ملالئے کو نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے پر ناراض ہیں۔

ہمارے یہاں کوئی بچہ اے یا او لیول کے امتحان میں ڈیڑھ دو درجن 'اے' لیتا ہے تو ہم اخبار کے پہلے صفحے پر اس کا رزلٹ کارڈ بھی چھاپتے ہیں اور اگر ان بچوں میں سے کوئی امریکی سفیر سے انعام لینے سے انکار کر دیتا ہے تو اس کے لیے تالیاں بھی پیٹتے ہیں۔

ہم تو ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کر سکے کہ او لیول میں دو درجن اے لینا اچھی بات ہے یا لڑکیوں کے سکول اڑانا دنیا کے سب اچھے دین کا حکم۔

جب تک ہم یہ فیصلہ نہیں کر لیتے تب تک ہم کبھی تالیاں پیٹ کر ہاتھ اور کبھی گال پیٹ کر منہ لال کرتے رہیں گے لیکن اس سے مغرب کو کوئی فرق پڑے گا نا مشرق کو۔ سورج یونہی مشرق سے نکلتا اور مغرب میں ڈوبتا رہے گا اور ہم سازشی تھیوریوں میں غوطے کھاتے رہیں گے۔ ادھر ڈوبے ادھر نکلے ادھر ڈوبے ادھر نکلے.


Salman Haider شاعری اور تھیٹر کو اپنی ذات کا حصّہ سمجھنے والے سلمان حیدر راولپنڈی کی ایک یونیورسٹی میں پڑھاتے ہیں

ضرور پڑھیں

تبصرے (41) بند ہیں

عثمان Oct 25, 2013 05:03am
شاندار کالم ہے۔
yasmeen khalid Oct 25, 2013 05:48am
people like u should come on channels and share ur thoughts other wise so many idiots r doing brain washing of pakistanis like us.well written column.
KNET BOOK Oct 25, 2013 06:26am
mujy wasy ik baat ki samj nahi ati? Malala ki english itni high kesy hai? even yahan bachon ka metric ki english pass kerna mahaal hota hai..
arslan83 Oct 25, 2013 07:00am
میرے خیال میں اس بلاگ کا ٹائیٹل آپ کی شخصیت کے لیے موزوں ہے، اور کچھ نہیں کیوں کہ اس میں صرف بکواس اور خالی میں ایک تنگ نظر انسان کا نظریہ جس میں وہ خود کو اور اپنے پسندیدہ نظریے کو درست مانتے ہوئے دوسروں پر لفظوں کے تیر چلانے کی ناکام کوشش کررہا ہے، ہماری نالائق عوام کو بتارہا ہے کہ سب ٹهیک ہے تم خوامخواہ پریشان ہورہے ہو۔۔افسوس کہ آپ ایک استاد بھی ہیں، مگر ایک طالبعلم ہونے کے ناطے میں یہ سمجھتا ہوں کہ آپ اس شعبے کے لیے ناموزوں ہیں، کیونکہ آپ میں دوسروں کے نظریات کو برداشت کرنے اور ان کو ہضم کرنے کی صلاحیت ہی نہیں ہے۔۔برائے مہربانی اپنی اصلاح کریں اور تاریخ، حالات وواقعات کو مسخ کرکے پیش کرنے کی قطعی کوشش نہ کریں کیونکہ اس طرح ایک دن آپکو سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ یا شاید آپ کا ضمیر ہی آپکو ملامت کرنا شروع کردے۔شکریہ
saqib Oct 25, 2013 07:15am
I think Mr. Salman haider should be awarded "nobel prize"
Faisal Oct 25, 2013 07:28am
All the credit goes to Malala's father as he is the real hero of all this Malala campaign. The poor girl is just acting as a puppet on her father's guidelines.
zahid iqbal Oct 25, 2013 07:29am
dear dawn news , plz stop disrespecting the daughter of pakistan. blogs like this make confusion amoung ppl. why dont u point out india role in balochitan and kpk.if u reli love pakistan.
deehanrarsi Oct 25, 2013 07:31am
بہترین کالم جناب اور ملا نصیر الدین کی مثال بھی خوب دی آپ نے- اس حقیقت سے بھی کوئی انکار نہیں کہ ہم ہم سب ایک طرف مغرب کی حوصلہ افزائی کے بھی منتظر رہتے ہیں دوسری طرف اگر مغرب خود آگے بڑھ کر ہم میں سے کسی ایک پر دست شفقت رکھ دے تو اسے سازش کا نام دیتے ہیں-
deehanrarsi Oct 25, 2013 07:38am
محترم ارسلان صاحب، آپ نے بات کی تاریخ کو مسخ کرنے کی براۓ مہربانی بتائیں مصنف نے تاریخ کہاں مسخ کی ہے؟ دوسرے آپ نے کہا کے مصنف میں دوسروں کے نظریات ہضم کرنے کا حوصلہ نہیں ہے، وہ کالم نگار ہیں ان کا کام ہی اپنا نقطہ نظر پیش کرنا ہے وہ ان لوگوں کو نمائندگی کر رہے ہیں جو ملالئے کی حمایت کرتے ہیں، ظاہر ان کے خیالات یہی ہونگے اور جو انہیں غلط لگا اس کے خلاف انہوں نے لکھا، ابھی آپ بھی ابھی یہی کر رہے ہیں ، چلیں خیر ایک 'طالب علم' ہونے کے ناتے آپ کی اس تنقید کو درگزر کر دیتے ہیں- ارسلان صاحب آپ اپنے نظریے کے حامی ہیں، مصنف اپنے- اگر آپ کے پاس اپنے نظریے کو ثابت کرنے کی کوئی ٹھوس دلیل ہے تو پیش کریں- انتظار رہے گا-
tehmina Oct 25, 2013 08:52am
bohat khoob likha ha. both example and analysis are superb.
Sadiq Oct 25, 2013 08:56am
Thamhare is kaalam se thumhare chote zehan ka andaza hota hai...
arslan83 Oct 25, 2013 09:37am
مصنف کا سیاق وسباق بے ربط اور بے معنی ہے، انہوں نے ہیرو کی وہ تعریف چن رکھی ہے جو مغربی میڈیا یا ان کے ہرکاروں کے دماغ میں فٹ آتی ہے۔جناب کو جنگوں میں مرنے والے کسی طور پر ہیرو نظر ہی نہیں آتے حالانکہ اگر کوئی ان سے معلوم کرے تو ان کو سب سے زیادہ اپنی جان سے پیار ہوگا۔ حالانکہ ہمارا معاشرہ عام طور پر ان افراد کی بھی قدر کرتا ہے جو عام زندگی میں کوئی ایسا کام کریں جس سے انسانیت کا بھلا ہو، مثلا"عبدالستار ایدھی، ایس او ایس، کشف فاونڈیشن، اور اسطرح کے بہت سے لوگ ہیں حالیہ مثال ان خاتون ٹیچر کی ہے جو بچوں کو وین سے نکالتے ہوے وفات پاگئیں۔ یہ ان کو نظر نہیں آتے ہیں جو کہ حالات و واقعات کو صرف مسخ کرکے ہلکی شہرت حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ جناب نے اوریا مقبول جان اور انصار عباسی جیسے موجدہ صحافیوں کے بارے میں بھی دروغ گوئی کی یہ بھی سستی شہرت کا ایک ذریعہ ہے کہ کسی موجودہ اور ماضی( اقبال ) کے بڑے نام کو آپ رگڑ دیں۔ بس پھر کیا واہ واہ شروع، جو آپ سب پڑھنے والوں کے کمنٹس سے نظر آجائے گا کوئی جناب کو نوبل انعام سے نواز رہا ہے تو کوئی شان میں قصیدے پڑھ رہا ہے۔ جناب نے جاتے جاتے مشرقی سوچ اور پھر مذہب کو بھی رگڑ دیا (جو کہ ایک انتہائی بری حرکت ہے) جس نے ان کے کالم کو ماسٹر پیس بنادیا اور ہم سب اب ان کی تعریف میں زمین اور آسمان ایک کرنے لگے ہیں۔خدارا پہلے سوچیں پھر اتفاق کریں۔ شکریہ
arslan83 Oct 25, 2013 09:39am
مصنف کا سیاق وسباق بے ربط اور بے معنی ہے، انہوں نے ہیرو کی وہ تعریف چن رکھی ہے جو مغربی میڈیا یا ان کے ہرکاروں کے دماغ میں فٹ آتی ہے۔جناب کو جنگوں میں مرنے والے کسی طور پر ہیرو نظر ہی نہیں آتے حالانکہ اگر کوئی ان سے معلوم کرے تو ان کو سب سے زیادہ اپنی جان سے پیار ہوگا۔ حالانکہ ہمارا معاشرہ عام طور پر ان افراد کی بھی قدر کرتا ہے جو عام زندگی میں کوئی ایسا کام کریں جس سے انسانیت کا بھلا ہو، مثلا"عبدالستار ایدھی، ایس او ایس، کشف فاونڈیشن، اور اسطرح کے بہت سے لوگ ہیں حالیہ مثال ان خاتون ٹیچر کی ہے جو بچوں کو وین سے نکالتے ہوے وفات پاگئیں۔ یہ ان کو نظر نہیں آتے ہیں جو کہ حالات و واقعات کو صرف مسخ کرکے ہلکی شہرت حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ جناب نے اوریا مقبول جان اور انصار عباسی جیسے موجدہ صحافیوں کے بارے میں بھی دروغ گوئی کی یہ بھی سستی شہرت کا ایک ذریعہ ہے کہ کسی موجودہ اور ماضی( اقبال ) کے بڑے نام کو آپ رگڑ دیں۔ بس پھر کیا واہ واہ شروع، جو آپ سب پڑھنے والوں کے کمنٹس سے نظر آجائے گا کوئی جناب کو نوبل انعام سے نواز رہا ہے تو کوئی شان میں قصیدے پڑھ رہا ہے۔ جناب نے جاتے جاتے مشرقی سوچ اور پھر مذہب کو بھی رگڑ دیا (جو کہ ایک انتہائی بری حرکت ہے) جس نے ان کے کالم کو ماسٹر پیس بنادیا اور ہم سب اب ان کی تعریف میں زمین اور آسمان ایک کرنے لگے ہیں۔خدارا پہلے سوچیں پھر اتفاق کریں۔ شکریہ
Sophya Khan Oct 25, 2013 10:24am
hmm so we have a right to ask this ideal father that why isnt he an ideal husband first? working for women education and nobody has seen/heard anything about mother of malala? why? to the author.. with teachers like you, i am afraid very few people would be willing to send their children to schools... ashfaq ahmad was also a teacher..perhaps you should read more of him instead of the National Food Program...
Midhat Rizvi Oct 25, 2013 11:49am
Thanks to God...Pakistan jesay bemaar zehn rkhnay wali qoam mein aap jesay Likhaari mojood hain....Salman Sahib, keep it up....God bless you....
saqib Oct 25, 2013 12:59pm
I still remember once an american official said that "pakistani can sell their mothers for coins" I agree with the writer " Izzat hamin raas nahi aati"
saqib Oct 25, 2013 01:02pm
Once president bush said" we ll take you to the stone age" A agree with mr . Haider "Izzat hamin raas nahi aati".
saqib Oct 25, 2013 01:05pm
Junior bush said "Crusade started against muslims" Izzat hamian raas nahi aati"
Zeshan Oct 25, 2013 02:45pm
Just a piece of ****...time wastage...huh kesy kesy log khud ko "writer" smjhty hn L O L
گلشن لغاري Oct 25, 2013 03:30pm
جب تک ہم یہ فیصلہ نہیں کر لیتے تب تک ہم کبھی تالیاں پیٹ کر ہاتھ اور کبھی گال پیٹ کر منہ لال کرتے رہیں گے لیکن اس سے مغرب کو کوئی فرق پڑے گا نا مشرق کو۔ سورج یونہی مشرق سے نکلتا اور مغرب میں ڈوبتا رہے گا اور ہم سازشی تھیوریوں میں غوطے کھاتے رہیں گے۔ ادھر ڈوبے ادھر نکلے ادھر ڈوبے ادھر نکلے. very true... هم صرف ملاله هي ڪي معملي مين نهين ، هر سنجيده معمالي مين ڪنفيوزن ڪا شڪار لوگ هين، ڪيونڪه همنه همارا ڪوئي رهنما هي، نه راسته... دراصل هم بي منزل مسافر هين
Tauheed Oct 25, 2013 03:34pm
Malala is a red herring - dividing false lines for people who champion women's rights, its in fact about creating a fear that Islam or a culture based on Islam. Commentators who favour her as a symbol of such a cause are themselves of that ideology that is averse to Islam. I would never have spoken on this issue if it was about a mind set based on a culture, but as there are obvious correlations made between Islam and a repressive culture - that is what I find abhorring and I will protest in order to delineate those attempts.
nothingness007 Oct 25, 2013 05:11pm
Baraye mehrbani jb aap kisi aisay mozu par likte hain jis par pehly he buht behs chiri ho to kuch homework kar k aya karain… pehli bat malala k baray mai yahi 2 sawalat nahi hain, orya sahib ne jo sawalat uthaye hain kisi ne b jawab nahi diya sawaye un par Ilzam lagane k. dosri bat, aapne jin sawalt k jawabat dene ki kkoshi ki hai hai, wo jis dairy ki aap bat kr rahay hain wo to bbc ka apna sahafi likta ta, or malala k bap ko apni beti ka nam estemal krne k paisay diye gay te . or malala choti bachi hai operation k bad jb Taliban khtm ho gaye to oskay baap ne US/UK k logo say paisay lay kr malala say jo kuch b kehlwaya, wo to aap kisi b bachi say poch lo wo wahi kuch kahay gi, bus koi media ka bnda pochay to sahi, malala ka baap CIA k liye kam karta hai media ne osy esi liye focus kia
sajjad Oct 25, 2013 06:14pm
The writer of the article and all his supporters are requested to please read Milila's book and than analyze who's agenda she is working on by supporting sulman rushdi and qadianies
sajjad Oct 25, 2013 06:17pm
the writer of this article and his supporters are requested to please read Mililla's book and than analyze who's agenda she is working on by supporting sulaman rushidi and Qadianies
waseem1963 Oct 25, 2013 08:19pm
بہت ھی انتہاپسند تجزیہ ھے آپ کا ۔۔۔ آپ کا کالم مزاق تو ہے لیکن عِلمی نہیں ۔۔۔
aamir raza Oct 25, 2013 08:37pm
bullshit down is english tatto
عثمان Oct 26, 2013 12:30am
your comment clearly shows that you did not bothered to read the book yourself.
kashifsaeed Oct 26, 2013 08:15am
For me malala is just Natha of peepli live ( an excellent movie that shows the real face of media). I have sympathy for malala and nothing else. She has been shoot by *Talibans* and now she is being used by people who have got certain agenda. *I am Malala* proved that argument. There are many things highlighted in that book which are extremely controvertials and majority of the muslims take very hardline on that. So she is no more a child strugling for eduacation but a tool for west to prove and propagate their views on *blasfamy law* and other Islamic panishments and rules. I am not talking about weather her point of view is right or wrong but commenting on such topics will definately make her controvertial. Libral segment will more apreciate her and conservatives will develope more hatered. Lastly for the auther of this blog ... Sir we respect our heros and we know who they are. Ziyada purani baat nahi Arifa Kareem say sab ko mohbat hai wo jang lartay howay ya goli say nahi maree. Hamaray khayal main Malala ko apreciate us ki education per strugle say ziyada us k views jo (islam or pakistan k bare main hain) ki waja say kiya jaraha hai. Ham apnay kahayl main sahi ya ghalat hosktay hain magar is ki waja say hamain jahel yar wifaq ul mudaris sazisha k member smjna durast nahi. Izat karna sikain, izat raas aaegi.
kashifsaeed Oct 26, 2013 08:17am
For me malala is just Natha of peepli live ( an excellent movie that shows the real face of media). I have sympathy for malala and nothing else. She has been shoot by *Talibans* and now she is being used by people who have got certain agenda. *I am Malala* proved that argument. There are many things highlighted in that book which are extremely controvertials and majority of the muslims take very hardline on that. So she is no more a child strugling for eduacation but a tool for west to prove and propagate their views on *blasfamy law* and other Islamic panishments and rules. I am not talking about weather her point of view is right or wrong but commenting on such topics will definately make her controvertial. Libral segment will more apreciate her and conservatives will develope more hatered. Lastly for the auther of this blog ... Sir we respect our heros and we know who they are. Ziyada purani baat nahi Arifa Kareem say sab ko mohbat hai wo jang lartay howay ya goli say nahi maree. Hamaray khayal main Malala ko apreciate us ki education per strugle say ziyada us k views jo (islam or pakistan k bare main hain) ki waja say kiya jaraha hai. Ham apnay kahayl main sahi ya ghalat hosktay hain magar is ki waja say hamain jahel yar wifaq ul mudaris sazisha k member smjna durast nahi. Izat karna sikain, izat raas aaegi. Kashif
naveedse Oct 26, 2013 10:03am
بری ہنسی اےی آپ کا بلاگ پڑھ کر واقعی شاہ سے بڑھ کر شاہ کا وفادار ہونے کا ثبوت دے رہے ہیں آپ ڈان گروپ والے . رہی بات ملالا کی تو اسے مجھے فلم slumdog millionaire یاد آجاتی ہے جسے انڈیا کی تاریخ میں پہلی بار آسکر سے نوازا گیا اور اسکا ہدایت کار ایک برطانوی تھا !
شانزے Oct 26, 2013 09:41pm
پتہ نہیں ھمارے ساتھ کیا مسئلہ ھے جس پاکستانی کو بیرون ملک عزت ملتی ھے ھم اسکو اپنے ملک میں لعن طعن کرنا شروع ھو جاتے ہیں
Ahmed Jameel Oct 27, 2013 05:52am
An excellent. precise, pragmatic and potent reply to the conspiracy theories and the hollow slogans of jingoistic patriotism and moral brutishness.
Zaidi Oct 27, 2013 08:57am
baseless column, instead of wasting time writer should do some +ve & true work
اعجاز اعوان Oct 27, 2013 12:40pm
عمدہ لکھا ۔ خاص طور سے یہ جملے کہ کیا سینکڑوں سکول اڑانے والے طالبان کے سائے تلے خوف کے زندگی بسر کرتے ہوئے تعلیم جیسا بنیادی حق مانگنے کے لیے کسی جرات کی ضرورت نہیں تھی؟ طالبان جن علاقوں میں سوات سے پہلے قبضہ کر اور سکول اڑا چکے تھے وہاں کی کسی بچی تو کیا کسی استاد نے بھی یہ جرات دکھائی تھی؟ سارا کالم ھی بہترین ھے
Amjad Oct 28, 2013 04:11pm
Malala nay konsi jurrat dikhai thee? Us nay to apna naam malala ki bajaye 'gul makai' likha tha. Ye jurrat thi us ki?
Kamran Oct 29, 2013 02:19am
To all who think Malala is an american Agent; I will pay you a million bucks to get your daughter shot in the head. Can you do that? we have a habbit to treat our heroes like that. even Abdul sattar Edhi is a victim of that. So many; like yourself; say that he sells parts of the dead people. You will learn only when Taliban will ruin the lives of your own daughters until then you are living in Utopia.
kamran Oct 29, 2013 06:05am
agar dekha jaey tou Malala bibi ki english itni bhi achi nahi hay...zayada tar scripted hi bolti hay woh bachi...in all fairness anyway, credit should go to her and her coaching. salman haider saheb, column parh kar maza aaya...likhte rahiye.
dr adul jaleel Oct 30, 2013 03:41am
leki n malala ki diary parhnay k baad ek common confusion ye ho rahie hay k is age mein ek laki tini orgnied baateib nahin likh saktie yehie main confusion hay ek aam aaadmi k zihn mein
خرم شھزاد Oct 30, 2013 08:59am
سلمان حیدر جیسے لبرل فاشسٹ سے امریکہ اور انکے زرخرید لوگوں کی حمایت کی توقع ہی کی جا سکتی ہے. اس جیسے بزدل لوگ این جی اوز سے خیرات لیکر ‚ اوریا مقبول جان اور انصار عباسی جیسی شخصیات کے خلاف ‚ بولنا اپنا فرض سمجھتے ھیں. ملالہ کی کتاب پڑھکر اسکے اور اس جیسے زرخرید ایجنٹس اور انکے حماتیوں کے نظریات اور ارادوں کا اندازہ لگانا کوئی مشکل کام نہیں...
عثمان Oct 31, 2013 06:01am
مذہبی جنونیوں کو ان کے تبصروں سے پہچاننا بھی کوئی ایسا مشکل کام نہیں۔
خرم شھزاد Oct 31, 2013 11:05am
اور تم جیسے موڈرن نما لادین اور نام نہاد لبرل لوگوں کو انکے جوابات سے.....