زمین سے کائنات تک

05 نومبر 2012

زمین پر سینڈی طوفان کی باقیات سے لے کر کائنات کے نقشے تک اور ورزش پر مجبور کرنے والے اسمارٹ فرش سے لے کر دانتوں میں استعمال ہونے والی نینوٹیکنالوجی تک۔ دنیا بھر کے اعلیٰ سائنسی اداروں اور یونیورسٹیوں سے تازہ ترین تحقیق اور دلچسپ ایجادات کا احوال۔ تصاویر بشکریہ یوریکا الرٹ

سینڈی کی باقیات:

دو نومبر کو نووا کے جی اوای ایس سیٹلائٹ سے لی گئی اس تصویر میں کینیڈا اور شمال مشرقی امریکہ کے اوپر جو بادل نظر آرہے ہیں وہ سینڈی طوفان کا حصہ تھے۔ تصویر، ناسا، جی او ای ایس پروجیکٹ
سینڈی کی باقیات: دو نومبر کو نووا کے جی اوای ایس سیٹلائٹ سے لی گئی اس تصویر میں کینیڈا اور شمال مشرقی امریکہ کے اوپر جو بادل نظر آرہے ہیں وہ سینڈی طوفان کا حصہ تھے۔ تصویر، ناسا، جی او ای ایس پروجیکٹ
مختلف سینسرز سے بھری یہ اسمارٹ چٹائی نو مختلف فیلڈز کیلئے لوگوں کی جسمانی سرگرمی اور ورزش کو یاد رکھتے ہوئے انہیں مزید اچھل کود پر آمادہ کرتی ہے۔ اس ایجاد کو جلد ہی ایک بین الاقوامی نمائش میں پیش کیا جائے گا۔ تصویر بشکریہ فروہنیفر آئی آئی ایس
مختلف سینسرز سے بھری یہ اسمارٹ چٹائی نو مختلف فیلڈز کیلئے لوگوں کی جسمانی سرگرمی اور ورزش کو یاد رکھتے ہوئے انہیں مزید اچھل کود پر آمادہ کرتی ہے۔ اس ایجاد کو جلد ہی ایک بین الاقوامی نمائش میں پیش کیا جائے گا۔ تصویر بشکریہ فروہنیفر آئی آئی ایس
مریخ کا ماضی:  
یورپین اسپیس ایجنسی کے مارس ایکسپریس کی جانب سے مریخ کے ایک گڑھے کی تصویر جس کے متعلق گمان ہے کہ یہاں کبھی گلیشیئر موجود تھے تاہم اس دعٰوے کی تصدیق کے لئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ تصویر بشکریہ یورپین اسپیس ایجنسی، ڈی ایل آر، ایف یو، برلن
مریخ کا ماضی: یورپین اسپیس ایجنسی کے مارس ایکسپریس کی جانب سے مریخ کے ایک گڑھے کی تصویر جس کے متعلق گمان ہے کہ یہاں کبھی گلیشیئر موجود تھے تاہم اس دعٰوے کی تصدیق کے لئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ تصویر بشکریہ یورپین اسپیس ایجنسی، ڈی ایل آر، ایف یو، برلن
آڑھے ترچھے دانتوں کو سیدھا رکھنے کیلئے تاروں کے ساتھ عموماً دھاتی بریکٹس لگائے جاتے ہیں جو بدنما لگتے ہیں۔ کارلوس تھری یونیورسٹی مڈرڈ کے ماہرین نے کہا نے نینو ذرات کی مدد سے ایسے شفاف بریکٹس بنائے ہیں جو نہ صرف بہت خوشنما  ہیں بلکہ مضبوط ہونے کیساتھ دانت
آڑھے ترچھے دانتوں کو سیدھا رکھنے کیلئے تاروں کے ساتھ عموماً دھاتی بریکٹس لگائے جاتے ہیں جو بدنما لگتے ہیں۔ کارلوس تھری یونیورسٹی مڈرڈ کے ماہرین نے کہا نے نینو ذرات کی مدد سے ایسے شفاف بریکٹس بنائے ہیں جو نہ صرف بہت خوشنما ہیں بلکہ مضبوط ہونے کیساتھ دانت
خطرے سے دوچار تتلی: 
تصویر میں برطانیہ کی مشہور رنگلٹ تتلی نظر آرہی ہے ۔ ایک تازہ تحقیق کے مطابق یہ تتلیوں کی ان اقسام میں سے ایک ہے جنہیں خشک سالی اور قدرتی ماحول متاثر ہونے سے سب سے ذیادہ خطرات لاحق ہیں۔ تصویر بشکریہ راس نیوہیم
خطرے سے دوچار تتلی: تصویر میں برطانیہ کی مشہور رنگلٹ تتلی نظر آرہی ہے ۔ ایک تازہ تحقیق کے مطابق یہ تتلیوں کی ان اقسام میں سے ایک ہے جنہیں خشک سالی اور قدرتی ماحول متاثر ہونے سے سب سے ذیادہ خطرات لاحق ہیں۔ تصویر بشکریہ راس نیوہیم
زحل کا طوفان:  
تصویر میں نظر آنے والے سرخ، نارنجی اور سبز رنگ کے بادل سیارہ زحل کی سطح پر ایک طوفان کو ظاہر کررہے ہیں۔ یہ طوفان اس سیارے پر دوہزار دس اور دوہزار گیارہ کو آیا تھا۔ تصویر بشکریہ ناسا، جیٹ پروپلشن لیبارٹری۔
زحل کا طوفان: تصویر میں نظر آنے والے سرخ، نارنجی اور سبز رنگ کے بادل سیارہ زحل کی سطح پر ایک طوفان کو ظاہر کررہے ہیں۔ یہ طوفان اس سیارے پر دوہزار دس اور دوہزار گیارہ کو آیا تھا۔ تصویر بشکریہ ناسا، جیٹ پروپلشن لیبارٹری۔
بال سے باریک ذرات:
علمائے سائنس نے لیب میں ایسے نئے ذرات تیار کئے ہیں جو انسانی بال سے سو درجے باریک ہیں اور وہ ازخود جڑ کر سالمات (مالیکیولز) کے ایٹموں جیسی شکل اختیار کرسکتے ہیں۔ تصویر بشکریہ یوفینگ وینگ اور یو وینگ
بال سے باریک ذرات: علمائے سائنس نے لیب میں ایسے نئے ذرات تیار کئے ہیں جو انسانی بال سے سو درجے باریک ہیں اور وہ ازخود جڑ کر سالمات (مالیکیولز) کے ایٹموں جیسی شکل اختیار کرسکتے ہیں۔ تصویر بشکریہ یوفینگ وینگ اور یو وینگ
ورچول ڈرائیور 

ماہرین نے ڈرائیوروں کی تربیت کے لئے ایک ایسا سیمولیشن ماڈل تیار کیا ہے جس کا اسکرین افقی طور پر دوسوتیس درجے اور عمودی لحاظ سے ایک سو پچیس درجے وسیع ہے ۔ اس سیمولیشن کے ذریعے کوئی بھی شخص حقیقی انداز میں منظر کو دیکھ سکتا ہے۔ تصویرجان سو
ورچول ڈرائیور ماہرین نے ڈرائیوروں کی تربیت کے لئے ایک ایسا سیمولیشن ماڈل تیار کیا ہے جس کا اسکرین افقی طور پر دوسوتیس درجے اور عمودی لحاظ سے ایک سو پچیس درجے وسیع ہے ۔ اس سیمولیشن کے ذریعے کوئی بھی شخص حقیقی انداز میں منظر کو دیکھ سکتا ہے۔ تصویرجان سو
دنیا کا طاقتور ترین سپرکمپیوٹر
امریکہ کی اوک رج نیشنل لیبارٹری میں ٹائٹن نامی یہ سپر کمپیوٹر اس وقت دنیا کا طاقتور ترین سپرکمپیوٹر ہے جس کی رفتار بیس پی ٹا فلوپس فی سیکنڈ ہے۔ آسان زبان میں یہ دنیا کے سات ارب لوگوں میں سے ہر ایک کے لئے ایک سیکنڈ میں تیس ل
دنیا کا طاقتور ترین سپرکمپیوٹر امریکہ کی اوک رج نیشنل لیبارٹری میں ٹائٹن نامی یہ سپر کمپیوٹر اس وقت دنیا کا طاقتور ترین سپرکمپیوٹر ہے جس کی رفتار بیس پی ٹا فلوپس فی سیکنڈ ہے۔ آسان زبان میں یہ دنیا کے سات ارب لوگوں میں سے ہر ایک کے لئے ایک سیکنڈ میں تیس ل
کائناتی دُھند
تصویر میں ایک سو پچاس کے قریب سبز نقطے دکھائی دے رہے ہیں جو ایک چار سالہ مطالعے کے بعد تیار کئے گئے ہیں جس کے تحت کائنات میں گیما رے کے اہم ذرائع کی نشاندہی کرنا تھا اور سبز نقطے وہ مقام ہیں جہاں سے ہماری کائنات میں گیما شعاعیں خارج ہورہی ہ
کائناتی دُھند تصویر میں ایک سو پچاس کے قریب سبز نقطے دکھائی دے رہے ہیں جو ایک چار سالہ مطالعے کے بعد تیار کئے گئے ہیں جس کے تحت کائنات میں گیما رے کے اہم ذرائع کی نشاندہی کرنا تھا اور سبز نقطے وہ مقام ہیں جہاں سے ہماری کائنات میں گیما شعاعیں خارج ہورہی ہ