بابری مسجد کے انہدام کی بیسویں برسی

06 دسمبر 2012

پانچ دسمبر کو بابری مسجد کے انہدام کی بیسویں برسی تھی۔ یہ مسجد مغل بادشاہ بابر کے حکم پر سن پندرہ سو ستائیس میں تعمیر ہوئی تھی۔

سن انیس سو بانوے میں ہندوستان میں مسلمان اور ہندوؤں کے بیچ بابری مسجد پر جھگڑا ہوا جس کے نتیجے میں ہندو انتہا پسندوں نے سولہویں صدی کی شمالی ہندوستان میں ایودھیا میں واقع بابری مسجد میں توڑ پھوڑ کی۔ ہندوؤں کا کہنا ہے کہ یہ جگہ ان کے خدا راما کی جائے پیدائیش ہے اور اس جگہ مسجد بننے سے پہلے مندر تھا۔

پانچ دسمبر کو بابری مسجد کے انہدام کی بیسویں سالگرہ تھی۔ یہ مسجد مغل بادشاہ بابر کے حکم پر سن بندرہ سو ستائیس میں تعمیر ہوئی تھی۔ اے ایف پی فوٹو
پانچ دسمبر کو بابری مسجد کے انہدام کی بیسویں سالگرہ تھی۔ یہ مسجد مغل بادشاہ بابر کے حکم پر سن بندرہ سو ستائیس میں تعمیر ہوئی تھی۔ اے ایف پی فوٹو
پانچ دسمبر کو بابری مسجد کے انہدام کی بیسویں سالگرہ تھی۔ یہ مسجد مغل بادشاہ بابر کے حکم پر سن پندرہ سو ستائیس میں تعمیر ہوئی تھی۔ اے ایف پی فوٹو
پانچ دسمبر کو بابری مسجد کے انہدام کی بیسویں سالگرہ تھی۔ یہ مسجد مغل بادشاہ بابر کے حکم پر سن پندرہ سو ستائیس میں تعمیر ہوئی تھی۔ اے ایف پی فوٹو
ایک ہندو عورت پانچ دسمبر کو ہندو ایودھیا میں ایک ورکشاپ میں خدا رام مندر کی تعمیر کے لئے مختص پتھر کے سلیب دیکھ رہی ہے۔ اے ایف پی فوٹو
ایک ہندو عورت پانچ دسمبر کو ہندو ایودھیا میں ایک ورکشاپ میں خدا رام مندر کی تعمیر کے لئے مختص پتھر کے سلیب دیکھ رہی ہے۔ اے ایف پی فوٹو
ہندوستان میں لوگ بابری مسجد کے انہدام کی بیسویں سالگرہ سالگرہ کے موقع پر ایک بازار میں آئے ہیں۔ اے پی فوٹو
ہندوستان میں لوگ بابری مسجد کے انہدام کی بیسویں سالگرہ سالگرہ کے موقع پر ایک بازار میں آئے ہیں۔ اے پی فوٹو
پانچ دسمبر کو بابری مسجد کے انہدام کی بیسویں سالگرہ تھی۔ یہ مسجد مغل بادشاہ بابر کے حکم پر سن پندرہ سو ستائیس میں تعمیر ہوئی تھی۔ اے پی فوٹو
پانچ دسمبر کو بابری مسجد کے انہدام کی بیسویں سالگرہ تھی۔ یہ مسجد مغل بادشاہ بابر کے حکم پر سن پندرہ سو ستائیس میں تعمیر ہوئی تھی۔ اے پی فوٹو