کراچی میں واقع سپریم کورٹ رجسٹری کا ایک منظر۔ پی پی آئی فائل فوٹو۔
کراچی میں واقع سپریم کورٹ رجسٹری کا ایک منظر۔ پی پی آئی فائل فوٹو۔

کراچی: کراچی بدامنی عمل درآمد کیس میں صدر آصف علی زرداری کے دودھ شریک بھائی اویس مظفر ٹپی اور سینئر ممبر ریوینو شاہ زر شمعون سمیت دیگر افراد کو نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔

سپریم کورٹ رجسٹری میں کراچی بدامنی عمل درآمد کیس کی سماعت پر ریونیو معاملات کے حوالے سے جاری عدالتی حکم پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔

بورڈ آف ریونیو کے وکیل یاور فاروقی نے عدالت کو بتایا کہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد سندھ کے چھ ہزار دیہات میں سے آٹھ سو چوہتر کا ریکارڈ جل گیا تھا تاہم بیشتر ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کرلیا گیا ہے۔

جسٹس خلجی عارف حسین نےاپنے ریمارکس میں کہا کہ انڈسٹریز کے نام پر جتنی زمینیں الاٹ کی گئی ہیں اگر اتنی انڈسٹریز لگادی جاتی تو بے روز گاری ختم ہوجاتی۔

انہوں نے کہا کہ صرف بااثر افراد کو نواز نے کیلئے انہیں انڈسٹری کے نام پر زمنیں دے دی جاتی ہے۔

درخواست گزار محمود اختر نقوی نے الزام عائد کیا ہے کہ در پردہ مظفر اویس ٹپی کی حکمرانی ہے جن کیساتھ شاہ ذرشمعون، سیکشن افسر یار محمد بوزدار اور دیگر افسران بھی ملوث ہے جنہوں نے غیر قانونی زمینیں الاٹ کرکے سرکاری خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچایا۔

بعد ازاں عدالت نے اویس ٹپی، شاہ زر شمعون اور دیگر کو  نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت آئندہ سیشن تک ملتوی کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں