56 سالہ لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروروف جو روسی جنرل اسٹاف کے تربیتی شعبے کے سربراہ تھے، اس وقت مارے گئے جب ان کی کھڑی ہوئی کار کے نیچے نصب بم جنوبی ماسکو کے ایک رہائشی علاقے میں دھماکے سے پھٹ گیا۔
شائع22 دسمبر 202503:14pm
امریکی مذاکرات کار روس اور یوکرین کے ساتھ بات چیت میں پیش رفت کر رہے ہیں اور ماسکو نے کچھ رعایتیں دینے پر اتفاق کیا ہے، امریکی صدر، تفصیل بتانے سے گریز
پوسائیڈن کی رینج 10 ہزار کلومیٹر اور یہ تقریبا 185 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکتا ہے، جدید ترین یہ ہتھیار 2 میگا ٹن وارہیڈ لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
امریکی پابندیوں کے نتیجے میں تیل کی سپلائی میں تیزی سے کمی کے باعث تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا اور یہ صورتحال خود امریکا کے لیے بھی مشکلات پیدا کرے گی، روسی صدر
پُراعتماد ہوں روسی صدر جنگ ختم کرنے پر آمادہ ہو جائیں گے، امید ہے ہم ٹوماہاک میزائلوں کے بارے میں سوچے بغیر جنگ کو ختم کرسکیں گے اور یوکرین کو ان کی ضرورت نہیں پڑے گی، امریکی صدر
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور میں پھر ہنگری میں ملاقات کریں گے تاکہ دیکھ سکیں کہ کیا ہم روس اور یوکرین کے درمیان جاری اس ’بے وقار‘ جنگ کا خاتمہ کر سکتے ہیں، ٹرتھ سوشل پر بیان
آگ کے شعلے اس وسیع و عریض سرکاری کمپلیکس کی چھت سے بلند ہوتے دیکھے گئے، روس نے ہفتہ کی رات سے اتوار کی صبح تک کم از کم 810 ڈرون اور 13 میزائل داغے، جو اب تک کا نیا ریکارڈ ہے، یوکرینی فضائیہ
ماسکو نے 805 ڈرون اور 13 میزائل داغے، 751 کو مار گرایا گیا، یوکرینی فضائیہ کا روسی آئل پائپ لائن کو نقصان پہنچانے کا دعویٰ، زیلنسکی کا اتحادیوں سے پیرس معاہدے پر عملدرآمد کا مطالبہ
جہاں تک یوکرین کی یورپی یونین کی رکنیت کا تعلق ہے، ہم نے اس پر کبھی اعتراض نہیں کیا، مگر جہاں تک نیٹو کی رکنیت کا تعلق ہے تو ہم اسے ناقابل قبول سمجھتے ہیں، روسی صدر
یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی مغربی کوششیں جنگ کی بڑی وجہ ہیں، امن معاہدے سے پہلے روس کے سیکیورٹی خدشات کو حل کرنا ضروری ہے، ایس سی او سربراہی اجلاس سے خطاب
روس نے رات کے وقت بیلسٹک میزائل اور 72 ایرانی ساختہ ڈرونز سے حملہ کیا، 48 ڈرونز کو فضائیہ نے مار گرایا، ایک خاتون جاں بحق ہوئی، یوکرینی حکام، زیلنسکی نے یوکرین کو ’لڑاکا‘ ملک قرار دیدیا۔
یوکرینی صدر کی وائٹ ہاؤس میں امریکی ہم منصب سے ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ایک سہ فریقی ملاقات کرنا چاہتا ہوں، وولودیمیر زیلنسکی، صحافیوں سے گفتگو
خدشہ تھا، نہ جنگ بندی، نہ امن۔ کوئی حقیقی پیشرفت نہیں، نتیجہ پیوٹن کے حق میں 0-1، کوئی نئی پابندیاں نہیں، یوکرینیوں کے لیے کچھ بھی نہیں، یورپ کے لیے شدید مایوسی، سابق جرمن سفیر برائے امریکاکا ایکس پر پیغام