'بھاگ ملکھا بھاگ جعلی فلم ہے'
انڈیا کے منجھے ہوئے اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا ہے کہ انہیں 'بھاگ ملکھا بھاگ' پسند نہیں آئی۔
'یہ مکمل طور پر ایک جعلی فلم ہے۔ بلاشبہ فرحان اختر نے بہت محنت کی لیکن مسلز بنا لینے اور بال لمبے کرنے سے اداکاری میں جان نہیں ڈالی جا سکتی'۔
نصیر نے میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ کم از کم فرحان کو فلم میں ملکھا جیسا نظر آنا چاہیے تھا۔
' ملکھا تو فرحان سے بے حد خوش ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ فلم میں دکھائی جانے والی ہی دراصل ان کی کہانی ہے۔کیا ملکھا کے پاس اپنی اولمپکس کی تصاویر موجود نہیں کہ وہ ساٹھ کی دہائی میں کیسے نظر آتے تھے'۔
بھاگ ملکھا بھاگ سابق ایتھلیٹ ملکھا کی زندگی سے متاثر ہو کر بنائی گئی۔
رواں سال پانچ جولائی کو نمائش کے لیے پیش کی جانے والی اس فلم نے ایک سو کروڑ سے زائد کا کاروبار کیا اور اسے ہر عمر اور طبقے کے لوگوں نے پسند کیا۔
تاہم نصیر کا خیال ہے کہ فلم میں 'فرحان ملکھا سے زیادہ روکی نظر آئے'۔
'فلم میں فرحان کو دیکھ کر لڑکیاں بہت پرجوش نظر آئیں جو بہت اچھا ہے۔ فرحان بہت زبردست نظر آئے لیکن وہ ملکھا نہیں بن سکے'۔
نصیر کے مطابق یہ فلم بہت زیادہ جعلی نظر آتی ہے۔ 'یقیناً اسے خوبصورتی سے فلمایا گیا جس کی وجہ سے تکنیکی لحاظ یہ بہترین فلم ہے'۔
یاد رہے کہ نصیر آئندہ 'ڈیڑھ عشقیہ' میں مادھوری ڈکشٹ اور ہما قریشی کے ساتھ جلوہ گر ہونے جا رہے ہیں۔
یہ فلم دس جنوری کو سینما گھروں کی زینت بنے گی۔