'بلوچستان میں 50 فراری کیمپ فعال'

03 جنوری 2014
کوئٹہ:  انسپکٹر جنرل ، میجر جنرل اعجاز شاہد چمن سے پکڑے جانے والے اسلحہ کا معائنہ کرتے ہوئے۔— آئی این پی
کوئٹہ: انسپکٹر جنرل ، میجر جنرل اعجاز شاہد چمن سے پکڑے جانے والے اسلحہ کا معائنہ کرتے ہوئے۔— آئی این پی

کوئٹہ: فرنٹیئر کورپس نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں پچاس سے زائد باغیوں کے تربیتی کیمپ موجود ہیں۔

بلوچستان ایف سی کے انسپکٹر جنرل ، میجر جنرل اعجاز شاہد نے جمعہ کو بتایا کہ ان فراری کیمپوں میں موجود بلوچ عسکریت پسند سیکورٹی فورسز اور صوبے میں اہم قومی تنصیبات کو نشانے بناتے ہیں۔

ایف سی کے سربراہ نے افغانستان سے ملحقہ سرحدی علاقے چمن سے بڑی تعداد میں پکڑے جانے والے اسلحہ کی نمائش کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ وہ محدود وسائل کے باوجود صوبے میں روائتی امن بحال کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ میجر جنرل اعجاز کا بیان وزیر اعلٰی ڈاکٹر مالک بلوچ کے اس اعلان کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے صوبے میں تمام جنگجو گروہوں سے بات چیت کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ بدامنی کے شکار صوبے میں امن قائم کیا جا سکے۔

ایف سی نے چمن سے بڑی تعداد میں اسلحہ پکڑنے کے بعد دہشت گردی کی ایک بڑی واردات کو ناکام بنانے کا دعوی کیا۔

'چمن میں پکڑا جانے والا اسلحہ صوبے میں شرپسندی پھیلانے کے لیے لایا جا رہا تھا'۔

جنرل اعجاز کا کہنا تھا کہ ایف سی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا ڈالا'۔

انہوں نے بتایا کہ ایف سی کی کوششوں کے بعد گزشتہ چھ مہینوں میں بلوچستان میں جرائم کا تناسب کم ہوا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف سی اور دوسری سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان رابطے بہتر ہوئے۔

دوسری جانب، صوبے کے ضلع نصیر آباد میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ مسلح تصادم کے نتیجے میں دو مبینہ دہشت گرد مارے گئے۔

ایک سیکورٹی عہدے دار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ دہشت گردوں نے نصیر آباد کے علاقے چہاتر میں ایف سی کے قافلے پر حملہ کر دیا۔

انہوں نے بتایا کہ ایف سی کی جوابی کارروائی میں دو حملہ آور مارے گئے جبکہ ایک سیکورٹی اہلکار زخمی بھی ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں