افغانستان میں سیلاب سے تباہی اور نقلِ مکانی

اپ ڈیٹ 26 اپريل 2014

شمالی افغانستان میں دو دن تک جاری رہنے والی بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب سے کم از کم 80 افراد ہلاک ہو گئے۔

درجنوں خاندانوں نے محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی شروع کردی ہے جبکہ سیلابی علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

صوبہ جوز جان میں 43، صوبہ فریاب میں 33 اور صوبہ سر پل میں چھ افراد ہلاک ہوئے۔
صوبہ جوز جان میں 43، صوبہ فریاب میں 33 اور صوبہ سر پل میں چھ افراد ہلاک ہوئے۔
سیلاب کے باعث متعدد دیہات اور گاؤں زیر آب آ گئے اور ہزاروں افراد زپنے کے گھروں سے محروم ہو گئے جس کے باعث لوگ مٹی کے گھروں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
سیلاب کے باعث متعدد دیہات اور گاؤں زیر آب آ گئے اور ہزاروں افراد زپنے کے گھروں سے محروم ہو گئے جس کے باعث لوگ مٹی کے گھروں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
صوبے میں بارش جاری ہے جس کے باعث امدادی کاموں میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔
صوبے میں بارش جاری ہے جس کے باعث امدادی کاموں میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔
حکام نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے اور ہلاک افراد کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
حکام نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے اور ہلاک افراد کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
ریسکیو ہیلی کاپٹرز نے 200 افراد کو نکال لیا ہے تاہم ابھی بھی متعدد افراد اپنے گھر کی چھتوں پر پناہ لیے ہوئے ہیں جن کو جلد نکال لیا جائے گا جبکہ متعدد افراد لاپتہ بھی ہیں۔
ریسکیو ہیلی کاپٹرز نے 200 افراد کو نکال لیا ہے تاہم ابھی بھی متعدد افراد اپنے گھر کی چھتوں پر پناہ لیے ہوئے ہیں جن کو جلد نکال لیا جائے گا جبکہ متعدد افراد لاپتہ بھی ہیں۔
سیلاب کے پانی نے ہزاروں ایکڑ رقبے پر پھیلی فصل تباہ اور مویشیوں کو ہلاک کردیا۔
سیلاب کے پانی نے ہزاروں ایکڑ رقبے پر پھیلی فصل تباہ اور مویشیوں کو ہلاک کردیا۔
ترکمانستان کی سرحد سے منسلک صوبہ فریاب کے گورنر محمد اللہ باتاش نے کہا کہ سیلاب کے باعث صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ترکمانستان کی سرحد سے منسلک صوبہ فریاب کے گورنر محمد اللہ باتاش نے کہا کہ سیلاب کے باعث صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔