• KHI: Cloudy 20.6°C
  • LHR: Fog 11.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.6°C
  • KHI: Cloudy 20.6°C
  • LHR: Fog 11.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.6°C

مقبول اداکار علاﺅ الدین

گول گپے والا آیا گول گپے لایا جیسے گانے کو اپنی اداکاری سے لافانی بنا دینے والے نامور ورسٹائل ایکٹر علاؤالدین کی پیدائش 1923 کو راولپنڈی میں ہوئی۔

ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ بمبئی چلے گئے جہاں 1942 میں 'سنجوگ' نامی فلم میں اداکاری کرکے اپنے فنی کریئر کا آغاز کیا۔

تاہم انہیں اصل شہرت ہندوستانی فلم 'میلہ' سے ملی، جس میں انھوں نے دلیپ کمار اور نرگس کے ساتھ اہم کردار ادا کیا۔

پاکستان بننے کے بعد انھوں نے لولی وڈ کی پہلی پنجابی فلم 'پھیرے' میں ولن کا کردار ادا کیا جو یادگار بن گیا۔

اس کے بعد علاؤ الدین کی بطور ولن کئی پنجابی فلمیں سپر ہٹ ہوئیں، جن میں شہری بابو، پاٹے خان، محبوبہ، محل، انوکھی، وعدہ، انتقام اور پینگاں وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

تاہم 1957 میں اردو فلم 'آس پاس' کی کامیابی کے بعد علاؤ الدین ایک ایسے فنکار کے روپ میں سامنے آئے جس کے لئے فلموں میں خصوصی کردار تحریر کئے جانے لگے۔

جس کی مثال راز، آدمی، بھروسہ، نیند، کوئل، جھومر، سسرال اور بنجارن جیسی یادگار فلموں میں علاؤالدین کے غیرروایتی کردار ہیں۔

پنجابی فلم کرتار سنگھ وہ پہلی فلم تھی جس میں انہوں نے بطور ہیرو کام کیا، یہ فلم انتہائی کامیاب رہی اور علاؤ الدین بامِ عروج پر پہنچ گئے۔

شہنشاِہ غزل مہدی حسن کا پہلا سپر ہٹ فلمی 'گیت' بھی اداکار پر فلمایا گیا تھا، اسی طرح فلم 'بدنام' میں علاؤ الدین کا مکالمہ (کہاں سے آئے ہیں یہ جھمکے، کیا کہہ رہے ہیں یہ جھمکے) تو پاکستانی فلمی صنعت میں کلاسیک کا درجہ رکھتا ہے۔

انہوں نے اپنی اعلیٰ پرفارمینس سے کئی کرداروں کو امر کر دیا، تیس مار خان، ہڈ حرام، پھنے خان، ان پڑھ، نظام لوہار اور فرنگی جیسی فلموں میں لازوال کردار ان کی انمٹ فنکارانہ صلاحیتوں کا ثبوت ہیں۔

فرنگی تو ایسی فلم ثابت ہوئی جس کی آج تک فلمی صنعت میں مثال دی جاتی ہے، اس فلم کا گیت 'گلوں میں رنگ بھرے' جو مہدی حسن نے گایا اور علاؤ الدین پر فلمایا گیا، نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔

انہوں نے مجموعی طور پر آٹھ مرتبہ نگار ایوارڈ حاصل کیا اور انہیں 'پاکستان کا عوامی اداکار' بھی کہا جاتا تھا۔

علاؤ الدین نے 319 فلموں میں کام کیا، جن میں سے 194 اردو اور 125 پنجابی تھیں۔

ِتیرہ مئی 1983 کو ان کا لاہور میں انتقال ہوا، عوامی اداکار علاؤ الدین نے فنِ اداکاری میں جو نقوش چھوڑے ہیں وہ نئے اداکاروں کے لئے مشعل راہ ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025