جینیوا: سفارت کاروں نے زور دیا ہے کہ مستقبل میں 'قاتل روبوٹس' کی ٹیکنالوجی حقیقت بن جانے کی صورت میں ان کے استعمال کے حوالے سے نئے عالمی قوانین بنائے جائیں۔

مستقبل کے لیے ایسے ہتھیاروں کی ٹیکنالوجی پر کام جاری ہے جو انسانی کنٹرول میں استعمال ہونے والے ڈرونز سے بھی جدید اور فیصلہ سازی کی صلاحیت رکھیں گے۔

ان مہلک خود مختارہتھیاروں کی حدود اور ذمہ داریوں کے تعین کے لیے اقوام متحدہ میں پہلی مرتبہ بحث ہو رہی ہے۔

منگل سے شروع ہونے والے چار روزہ اجلاس کے پہلے دور میں کئی ملکوں نے کہا کہ موجودہ قوانین مستقبل کے ایسے خود مختار ہتھیاروں کے لیے ناکافی ہیں۔

امریکی سفارت کار اور قانونی مشیر سٹیفن ٹاؤن لے نے اجلاس میں ابھرتی ٹیکنالوجیز کے استعمال کے خلاف 'پہلے سے ذہن بنانے' کی کوششوں کے حوالے سے خبردار کیا۔

تاہم، اقوام متحدہ کے جینیوا میں یورپیئن ہیڈ کواٹرز کے قائم مقام سربراہ مائیکل مولر نے زور دیا کہ ایسی مشینوں پر انسانی کنٹرول یقینی بنانے کے لیے پہلے سے نئے قوانین واضح کر لیے جائیں کیونکہ ' اکثر و بیشترعالمی قوانین مظالم اور پریشانیاں سامنے آنے کے بعد ردعمل میں بنائے جاتے ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں