ترکی: ہلاکتوں کے خلاف پُرتشدد مظاہرے

اپ ڈیٹ 16 مئ 2014

ترکی میں کوئلے کی کان میں ہلاکتوں پر پرتشدد مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین اور پولیس میں جھڑپوں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

یہ حادثہ منگل کو ملک کے مغربی علاقے سوما میں واقع کوئلے کی کان میں پیش آیا تھا جہاں دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی۔

اس حادثے میں اب تک 282 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ تقریباً 150 افراد ابھی تک کان میں پھنسے ہوئے ہیں۔

مزدور یونین کے ارکان کا کہنا ہے کہ کان کنی کے شعبے میں حالیہ نجکاری نے حالاتِ کار کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔
مزدور یونین کے ارکان کا کہنا ہے کہ کان کنی کے شعبے میں حالیہ نجکاری نے حالاتِ کار کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔
ترکی کے وزیرِ توانائی تانر یلدیز نے کان میں بجلی کی ترسیل کے نظام میں خرابی کو حادثے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ حادثے کے وقت کان میں 780 سے زیادہ کان کن موجود تھے۔
ترکی کے وزیرِ توانائی تانر یلدیز نے کان میں بجلی کی ترسیل کے نظام میں خرابی کو حادثے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ حادثے کے وقت کان میں 780 سے زیادہ کان کن موجود تھے۔
بدھ کی شب کان سے مزید آٹھ لاشیں نکالی گئیں جس کے بعد ہلاک شدگان کی کل تعداد 282 تک پہنچ گئی ہے۔
بدھ کی شب کان سے مزید آٹھ لاشیں نکالی گئیں جس کے بعد ہلاک شدگان کی کل تعداد 282 تک پہنچ گئی ہے۔
اس واقعے کے خلاف بدھ کو بھی ترک دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں احتجاج ہوا تھا جس دوران مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔
اس واقعے کے خلاف بدھ کو بھی ترک دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں احتجاج ہوا تھا جس دوران مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔
ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردگان نے سوما کے دورے کے موقعے پر لوگوں کے ساتھ اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ امدادی کاموں کے لیے تمام دستیاب وسائل کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردگان نے سوما کے دورے کے موقعے پر لوگوں کے ساتھ اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ امدادی کاموں کے لیے تمام دستیاب وسائل کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
بیشتر صنعتی ممالک کے مقابلے میں ترکی میں کوئلے کی کانوں کا حفاظتی ریکارڈ زیادہ اچھا نہیں۔
بیشتر صنعتی ممالک کے مقابلے میں ترکی میں کوئلے کی کانوں کا حفاظتی ریکارڈ زیادہ اچھا نہیں۔
ترکی میں کان کنی کا بدترین حادثہ 1992 میں پیش آیا تھا جب بحیرۂ اسود کے قریب واقع ایک کان میں حادثے سے 263 کان کن ہلاک ہوگئے تھے۔
ترکی میں کان کنی کا بدترین حادثہ 1992 میں پیش آیا تھا جب بحیرۂ اسود کے قریب واقع ایک کان میں حادثے سے 263 کان کن ہلاک ہوگئے تھے۔