لاہور: لاہور ہائی کورٹ کے باہر پسند کی شادی کرنیوالی خاتون کو اس کے اہلخانہ نے سر پر اینٹیں مار کر قتل کردیا ۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سینئر پولیس افسر عمر چیمہ نے بتایا کہ پسند کی شادی کرنے والی فرزانہ ہائی کورٹ کے کھلنے کا انتظار کررہی تھیں کہ ایک درجن سے زائد افراد نے اینٹوں سے ان پر حملہ کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ لڑکی کے والد کے علاوہ تمام ملزمان فرار ہونے میں کامیاب رہے۔ دوران تفتیش لڑکی کے والد نے قتل کا اعتراف کرلیا۔

والد کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی نے خاندان کا نام بدنام کیا جس کی وجہ سے اسے قتل کیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق جڑانوالہ کی رہائشی فرزانہ بی بی اپنے شوہر اقبال کے حق میں بیان دینے عدالت پہنچتی تھی۔

مقتولہ کے اہلخانہ نے اقبال پر اغوا اور چوری کا مقدمہ بھی درج کروا رکھا تھا۔

سسرالی رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ فرزانہ بی بی ماں بننے والی تھی۔

عورت فاؤنڈیشن کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایک ہزار کے قریب خواتین غیرت کے نام پر اپنے اہل خانہ کے ہاتھوں قتل کردی جاتی ہیں ۔

تاہم حقیقی اعداد و شمار شاید اس سے کئی گنا زیادہ ہیں کیوں کہ عورت فاؤنڈیشن اخباروں میں شائع ہونے والی خبروں کی بنیاد پر اپنے اعداد و شمار تشکیل دیتا ہے۔

تبصرے (5) بند ہیں

shams May 27, 2014 07:38pm
pakistan k logon ki aqal(mind) py fatiha parh lena chaiay. q k yh qaom demag sy kam nai leti. hr mazhab aorat ko os ki pasand ki shadi ki ijazat deta hy. ais sy barh kr aqal ais bat ki taieed krta hy k aorat ko pura pura haq hy k woh jis k sath zindgi basar kary
kamran May 28, 2014 07:29am
Kab sudhro ge jahilo
Faheem May 28, 2014 12:02pm
Extremely painful,
Fahad May 29, 2014 09:24pm
@ shams Shams sahab agar is qoum ne dimagh se kaam liya hota to aaj in bure halat ka shikar nahi hoti balke dunia ki taraqqi yafta qoumon ki saf main khari hoti
Fahad May 29, 2014 09:26pm
bht bura waqiya tha .... ALlah is larki ko jannat main aala maqam ata farmaye (ameen) or katilon ko sakht se sakht saza di jaye