پاکستانی مصنف جرمن ایوارڈ کیلئے شارٹ لسٹ

محسن حامد لاہور ادبی ملیہ کے دوران اپنی کتاب 'ہاؤ  ٹو  گٹک  فلتھی رچ ان رائزنگ ایشیا'  سے اقتسابات پڑھ کر سنا رہے ہیں۔ —فوٹو سارہ فاروقی/ڈان۔کام
محسن حامد لاہور ادبی ملیہ کے دوران اپنی کتاب 'ہاؤ ٹو گٹک فلتھی رچ ان رائزنگ ایشیا' سے اقتسابات پڑھ کر سنا رہے ہیں۔ —فوٹو سارہ فاروقی/ڈان۔کام

پاکستانی مصنف محسن حامد کے ناول 'ہاؤ ٹو گٹک فلتھی رچ ان رائزنگ ایشیا' کو جرمنی کے 'عالمی ادب ایوارڈ' کے لیے شارٹ لسٹ کر لیا گیا۔

حامد نے ڈان سے گفتگو میں بتایا کہ وہ اپنے ناول کے شارٹ لسٹ ہونے پر بہت پرجوش ہیں۔

خیال رہے کہ جرمنی میں 'عالمی ادب ایوارڈ' غیر ملکی ادب کے جرمن زبان میں ترجمہ کے حوالے سے بڑی شہرت رکھتا ہے۔

رواں سال جرمن زبان میں 81 پبلشرز نے 154 کتابوں کے نام جمع کرائے تھے۔

ستائیس مختلف زبانوں میں لکھی گئی ان کتابوں کے مصنفین کا تعلق 64 ملکوں سے ہے۔

حامد کی کتاب کا جرمن زبان میں ترجمہ ایکی سکون فیلڈ نے کیا ہے۔

حامد کا مزید کہنا تھا کہ جرمنی متحرک ادبی ثقافت ہے۔'میرے خیال میں مترجم بہت اہمیت رکھتے ہیں اور مجھے خوشی ہے کہ میری بہترین جرمن مترجم ایکی کی خدمات کو اس ناول کا ترجمہ کرنے پر تسلیم کیا جا رہا ہے'۔

مصنفین، ثقافتی صحافیوں، ترجمہ کرنے والوں اور ادبی نقادوں کی جانب سے ان 154 انٹریوں کا باریک بینی سے جائزہ لیے جانے کے بعد چھ کتابیں شارٹ لسٹ کی گئی ہیں جن میں حامد کی کتاب بھی شامل ہے۔

عالمی ادب ایوارڈ میں جیتنے والی کتاب کے مصنف کو پچیس ہزار یوروز جبکہ فاتح مترجم کو دس ہزار یوروز دیے جائیں گے۔

ایوارڈ کے فاتح کا اعلان اگلے ہفتے جبکہ تین جولائی کو برلن میں ایک تقریب میں فاتحین کو اعزازات سے نوازا جائے گا۔

یاد رہے کہ حامد اس سے پہلے 'موتھ سموک' اور ' دی ریلکٹنٹ فنڈامنٹلسٹ' بھی لکھ چکے ہیں۔

ان کی حالیہ کتاب 'ہاؤ ٹو گٹس فلتھی رچ ان رائزنگ ایشیا'گزشتہ ہفتے اٹلی کا ترزانی انعام بھی اپنے نام کر چکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں