ضربِ عضب کا پہلا مرحلہ مکمل، آئی ایس پی آر

اپ ڈیٹ 10 جولائ 2014
تصویر بشکریہ ظاہر شاہ شیرازی۔
تصویر بشکریہ ظاہر شاہ شیرازی۔

میرانشاہ: پاکستانی فوج کا جمعرات کے روز کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل کرلیا گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجوہ نے میران شاہ میں میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ آپریشن کا 'فیز ون' مکمل کرلیا گیا جس کے دوران تقریباً 400 'دہشت گردوں' کو ہلاک کیا گیا جبکہ آپریشن سے قبل متعدد 'دہشت گرد' علاقہ چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

عاصم باجوہ کے مطابق ہلاک ہونےوالوں میں ازبک اورترکش دہشت گردوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ میران شاہ پر اب فوج کا قبضہ ہے اور علاقے کا 80 فیصد حصہ اب جنگجوؤں سے چھڑوالیا گیا ہے۔

تصویر بشکریہ ظاہر شاہ شیرازی
تصویر بشکریہ ظاہر شاہ شیرازی

ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران 23 ٹن دھماکا خیزمواد برآمد کیا گیا ہے جبکہ بم بنانے کی 11 فیکٹریاں بھی پکڑی گئی ہیں۔

تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ ٹی ٹی پی کے کئی دہشتگرد اورغیر ملکی آپریشن سے پہلے افغانستان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

خیال رہے کہ فاٹا ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ( ایف ڈی ایم اے) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق شمالی وزیرستان سے نقلِ مکانی کرنے والے آئی ڈی پیز کی تعداد اب آٹھ لاکھ ہوچکی ہے۔

ایف ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اب تک سات لاکھ ستاسی ہزار آٹھ سو اٹھاسی افراد کی رجسٹریشن کی جاچکی ہے۔

حکام کے مطابق ان افراد میں 62 ہزار چار سو ترانوے خاندان شامل ہیں۔

شمالی وزیرستان میں گزشتہ مہینے شروع ہونے والے فوجی آپریشن ضربِ عضب کے بعد سے متاثرہ بے گھر افراد کی ایک بڑی تعداد صوبہ خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں موجود ہے۔

یاد رہے کہ آپریشن ضربِ عضب کراچی ائیرپورٹ پر آٹھ جون کو ہونے والے دہشت گرد حملے کے ایک ہفتے بعد شروع کیا گیا تھا۔

اس واقعے کے دوران حملہ آوروں سمیت 35 سے زائد افراد مارے گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Iqbal Jehangir Jul 11, 2014 12:48pm
پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے اور دہشت گردی کو پھیلانے اور جاری رکھنے میں طالبان ، القاعدہ اور دوسرے اندورونی و بیرونی دہشت گردوں کا بہت بڑا ہاتھ ہے،جو وزیرستان میں چھپے بیٹھے ہیں .غیر ملکی جہادیوں اور دوسرے دہشت گردوں کی وزیرستان میں مسلسل موجودگی اوران کی پاکستان اور دوسرے ممالک میں دہشت گردانہ سرگرمیاں پاکستان کی سلامتی کےلئے بہت بڑا خطرہ بن گئی تھی۔ ملک میں ہونیوالے 80 فیصد خود کش حملوں کے تانے بانے اسی قبائلی علاقے سے ملتے ہیں۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا تھا کہ قبائلی علاقوں میں ہونے والی دہشت گردی میں غیر ملکی ملوث ہیں، انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں غیر ملکی مقامی لوگوں کی مدد سے دہشت گردی کر رہے ہیں.یہ لوگ اپنی تخریبی کاروائیوں سے پاکستان کے استحکام کو کمزور کرنے کے مرتکب ہو رہے ہیں، وہ پاکستان کی اقتصادیت ، سیکورٹی اور سالمیت کو براہ راست خطرہ ہیں ،جس کی ان لوگوں کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔ دہشت گردوں کے خاتمے کے بعد ملک میں امن کا دور دورہ ہوگا اور خوشحالی و ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا جس کے ثمرات تمام پاکستانیوں کو پہنچیں گے۔ …………………………………………………………………….. شمالي وزيرستان سے شدت پسندوں کا کنٹرول ختم https://awazepakistan.wordpress.com