باجوڑ: سیکیورٹی فورسز اور ماموند لشکرکی کارروائی، 2 ہلاک
باجوڑ ایجنسی : باجوڑ ایجنسی کی تحصیل ماموند میں سیکیورٹی فورسز اور ماموند لشکر کی کارروائی کے نتیجے میں دو مبینہ شدت پسند ہلاک جبکہ چھ زخمی ہوگئے ہیں۔
یاد رہے کہ آج باجوڑ ایجنسی کی تحصیل ماموند کے قبائلیوں نے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے امن فوج کی تشکیل کا اعلان کیا تھا۔
باجوڑ ایجنسی کی تحصیل ماموند میں جاری آپریشن کے خطرات کے باعث ماموند قبائلیوں نے ایک امن فوج کی تشکیل کا اعلان کیا جو انتظامیہ کے ساتھ مل کر عسکریت پسندوں کے خلاف کام کرے گی۔
انتظامیہ نے ماموند قوم کے قبائلیوں کو ڈیڈ لائن دی تھی کہ وہ مشتبہ دہشت گردوں کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیں دوسری صورت میں علاقے میں سرچ آپریشن کیا جائے گا۔
اس ڈیڈ لائن کے بعد حاجی بسم اللہ جان اور ماموند قبیلے کے دیگرعمائدین نے پولیٹیکل انتظامیہ سے ایک ملاقات میں دہشت گردوں کو پکڑنے کے حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
بدھ کو ماموندتحصیل میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مقامی قبائیلیوں کے ہمراہ ایک سرچ آپریشن کے دوران کرفیو نافذ کیا گیا۔
قبائلی ذرائع کے مطابق ماموند تحصیل کے پانچ گاؤں سے اب تک دو سے تین ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے پیر کو نختر، گاخی، ملاکلی، گوہاٹی اور کٹ کوک سے قبائلیوں کو انخلاء کا حکم دیا گیا تھا۔
تحصیل ماموند کے پولیٹیکل تحصیل دار حسیب خان نے ڈان ۔ کام کے نمائندے کو بتایا کہ ماموند قبائلی حکومت کے ساتھ تعاون کے خواہاں ہیں اور وہ لوگ جو آپریشن کے اعلان کے بعدعلاقے سے ہجرت کر چکے تھے، اب واپس آرہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مامون قبائلیوں کو علاقہ خالی کرنے کا کہا گیا تھا لیکن جرگے نے امن کمیٹی کے قیام پر اتفاق کیا ۔











لائیو ٹی وی