بنگلہ دیش: کشتی حادثے میں 100 ہلاکتوں کا خدشہ

شائع August 4, 2014

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ کے قریب دریا میں کشی ڈوبنے سے 200 سے زائد افراد ڈوب گئے جن میں سے سو کو زندہ نکال لیا گیا ہے جب کہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حادثہ ڈھاکا کے جنوب میں تیس کلومیٹر دور ایک دریا میں پیش آیا۔ پولیس کا کہنا ہے حادثے کی وجہ اوور لوڈنگ اور خراب موسم ہے۔

مقامی پولیس چیف تفضل حسین نے اے ایف پی کو بتایا کہ کشتی میں 200 افراد سوار تھے جن میں سے سو کو زندہ بچا لیا گیا ہے، جب کے دو لاشیں بھی نکالیں گئی ہیں جب کہ باقی 98 افراد کی تلاش جاری ہے۔

دوسری طرف بچ جانے والے ایک شخص کا کہنا تھا کہ کشتی میں تقریباً 350 افراد سوار تھے۔

ان کا کہنا تھا کے دریا میں طغیانی کے باعث ایک بڑی لہر نے کشتی کو پانی سے بھر دیا، جس کے بعد وہ فوراً ڈوب گئی۔

یاد رہے کے بنگلہ دیش میں تقریباً 230 دریا موجود ہیں، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کے لئے کشتیاں ہی آمد و رفت کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔

غربت کے شکار بنگلہ دیش میں کشتی کے حادثات عام ہیں اور عموماً ایسے حادثات اوور لوڈنگ، کشیتیوں کی ناقص دیکھ بھال اور ڈیزائن کے باعث پیش آتے ہیں۔

رواں سال مئی میں بھی ایک کشتی جس میں تقریباً دو سو افراد سوار تھے، کو حادثہ پیش آیا تھا، جبکہ اس سے قبل 2012 میں بھی ایک کشتی حادثے میں 150 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025