فن پہلوانی کے بعد بھولو خاندان کی ایک اور منفرد خدمت
کراچی کے علاقے پاکستان چوک کے معروف اوپن ایئر جم کے ایک پرانے رکن ولایت علی اپنے افسوس کا اظہار ان الفاظ میں کرتے ہیں کہ" ایک وقت تھا جب بھولو کے اکھاڑے سے پہلوان نکلتے تھے مگر اب ہمیں یہاں دبلے پتلے لوگ ہی مشینوں پر اپنا جسم بنانے کے لیے محنت کرتے نظر آتے ہیں"۔
ولایت علی گزشتہ چالس سال سے مسلسل اس مقام سے جڑے ہیں اور انہوں نے اس دوران کافی تبدیلیاں دیکھی ہیں" پہلوانی پاکستان میں اب دم توڑ رہی ہے، ہمارے سنہرے دنوں میں ہم چھ ہزار اوپر نیچے بیٹھنے اور دو ہزار پش اپس ہنستے کھیلتے لگا لیتے تھے اور ہمارے سنیئرز ہماری حوصلہ افزائی کرتے تھے مگر اب اسٹائل، گلیمر اور دولت کا دور دورہ ہے"۔
![]() |
اتوار کے علاوہ بھولو کا اکھاڑہ یا دارالصحت روزانہ صبح ساڑھے چھ سے ساڑھے آٹھ اور شام کو چار سے دس بجے تک کھلتا ہے، اس جم کی ماہانہ فیس بہت کم یعنی صرف پانچ سو روپے ہے اور اگر کسی کو پہلوانی کا شوق ہو تو وہ اس کی مشق کے لیے مٹی کے اکھاڑے کو مفت بھی استعمال کرسکتا ہے۔
جم کی دیواروں پر قطار سے باڈی بلڈرز کے پوسٹرز لگے ہوئے ہیں تاکہ لوگوں کا شوق بڑھایا جاسکے، مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ لوگوں میں بھاری وزن اور ڈمبلز اٹھانے کا جوش وقتی ہی ثابت ہوتا ہے، کلب کے انچارج دلدار احمد قہقہہ لگاتے ہوئے کہتے ہیں" جی ہاں ہمارے اراکین کی تعداد سلمان خان کی فلم ریلیز ہونے کے بعد اچانک ہی اضافہ ہوجاتا ہے، ہر شخص ہی بالی وڈ اسٹار کی طرح کے بازو اور جسم بنانے کا خواہشمند ہوجاتا ہے"۔
![]() |
آج قاسم جسے 'پارٹی' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جم میں دس سال بعد دوبارہ آیا ہے اور وہ اپنے پہلے دن کا حال بتا رہا ہے، ایک دبلا پتلا شخص جس کا انوکھا نک نیم توجہ کا مرکز بن جاتا ہے، وہ موبائل فون پر اپنی چند پرانی تصاویر شیئر کررہا ہے" یہ میں ہوں" اس نے تصاویر دکھاتے ہوئے کہا جس میں وہ کسی باڈی بلڈنگ چیمپئن جیسی ساخت کا دکھائی دے رہا ہے۔
![]() |
ہم نے پوچھا کہ اب کیا ہوا؟ تو اس کا مسکراہٹ کے ساتھ جواب تھا " میری شادی ہوگئی اور اب میں ایک محبت کرنے والی بیوی اور تین خوبصورت بچیوں کی دیکھ بھال کررہا ہوں، وہ رقم جو میں اپنی ورزش کی ضروریات کے لیے کھانے پینے کی اشیاءجیسے انڈوں یا مرغی وغیرہ پر خرچ کرتا تھا، اب اپنے خاندان پر صرف کررہا ہوں، پہلے میں اتنا فٹ تھا کہ با آسانی اسی کلو تک وزن اٹھالیتا تھا مگر اب تو صرف دس کلو اٹھانے پر بھی مسل پل ہوجاتا ہے"۔
![]() |
اس نے مزید بتایا کہ اس کے والد طاہر علی فد حسین میڈل جیتنے والے باڈی بلڈر تھے جبکہ اس کے چچا ایک باکسر ہیں۔
اس نے مزید کہا" اب میں اپنے پیر کے مشورے پر دوبارہ یہاں واپس آیا ہوں جن کا کہنا ہے کہ یہ کام کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو مگر صبح اور شام کو مجھے ایک، ایک گھنٹہ اپنے لیے بھی نکالنا چاہئے، ٹھیک ہے میں جسمانی طور پر اب زیادہ بہتر نہیں اور خوراک مہنگی ہوچکی ہے مگر توقع ہے کہ میں کسی نہ کسی طرح سب کچھ کرہی لوں گا"۔
![]() |
جم کے ایک غذائی ماہر ساجد محمود کا کہنا ہے" خوراک جسم کو بنانے اور اس کی فٹنس کا بنیادی حصہ ہے، کچھ خاص چیزیں ایسی ہیں جنھیں آپ ورزش سے پہلے استعمال کرسکتے ہیں، جبکہ کچھ اشیاءورزش کے بعد کھانے سے مسلز کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے، ہم فوڈ سپلیمنٹس کو مسترد کردیتے ہیں کیونکہ اس میں سٹرائیڈز شامل ہوسکتے ہیں، ہم یہاں قدرتی طریقے سے صحت مند خوراک اور ورزش کے ذریعے جسم بنانے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، مگر صرف ورزش ہی کافی نہیں، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ آپ کو اپنی خوراک بھی بڑھانا پڑتی ہے، دودھ، انڈے، مچھلی، مرغی، مٹن، خشک میوے اور گائے کا گوشت وغیرہ باڈی بلڈرز اور پہلوانوں کے لیے ضروری خوراک ہے، مگر بدقسمتی سے اگرچہ ہمارے ملک میں صلاحیت کی تو کمی نہیں مگر عام لوگ ان اشیاءکا خرچہ اٹھا نہیں پاتے جبکہ حکومت یا اسپورٹس باڈیز بھی اس حوالے سے زیادہ سنجیدہ نظر نہیں آتیں"۔
![]() |
محمد شکیل جو کمانڈو کے نام سے مشہور ہے، جم کا ایک اور سنیئر رکن ہے اور وہ پوسٹ آفس میں اپنی ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد پورا ہفتہ یہاں آتا ہے اس کا کہنا ہے" میں سخی حسن میں رہتا ہوں مگر یہ جم میرے دفتر کے بالکل سامنے موجود ہے اس لیے مجھے یہاں آنے میں کسی مشکل کا سامنا نہیں ہوتا"۔
اس جم کے مالک ناصر بھولو اور معروف بھولو خاندان کے فرزند ناصر بھولو کا کہنا ہے کہ اگرچہ پہلوانی کا دور گزرے عرصہ ہوگیا، مگر وہ اس اکھاڑے کو اس کھیل میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے کھولے ہوئے ہیں" زمین کا یہ ٹکڑا جہاں جم واقع ہے، بھولو خاندان کو پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان نے اس وقت بطور تحفہ دیا تھا جب میرے دادا نے برصغیر کی تقسیم کے بعد 1948ءمیں رستم پاکستان کا ٹائٹل جیتا تھا، اس جم کے دروازے فٹنس کے شوقین تمام افراد کے لیے کھلے ہیں، کیونکہ ورزش ہمیں صحت مند ذہنیت کا مالک بناتی ہے اور یہ ذہنیت ہمیں برائیوں سے دور رکھتی ہے"۔
یہ جم لوگوں کے جوڑوں اور ہڈیوں کے امراض کے علاج کے لیے بھی جانا جاتا ہے، ناصر بھولو اس بارے میں بتاتے ہیں" جی ہاں جب ڈاکٹر بھی بے بس ہوجاتے ہیں یا سرجری کا مشورہ دیتے ہیں، اس وقت ہمارے ماہرین لوگوں کی مدد کرتے ہیں اور وہ مریضوں کو بھی اس سے فائدہ ہوتا ہے، ورزش اور مساج کے متعدد فوائد ہیں اور ہمارے پرانے کلب اراکین اس طرح کے مسائل کا خود علاج کرسکتے ہیں۔

















لائیو ٹی وی