یو اے ای کی خاتون پائلٹ آئی ایس کے خلاف حملوں کی قائد
دبئی : ایک خاتون پائلٹ شام میں ریاست اسلامیہ کے جہادیوں کے خلاف متحدہ عرب امارات کے فضائی حملوں کی قیادت کررہی ہیں۔
اماراتی ذرائع کے مطابق شام میں آئی ایس کے خلاف امریکہ کے زیرقیادت جاری فضائی کارروائی میں 35 سالہ مریم المنصوری یو اے ای کے لڑاکا طیاروں کے "اسکوارڈن کی قیادت" کررہی ہیں جس نے منگل کو عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی میں حصہ لیا۔
متحدہ عرب امارات نے سرکاری طور پر تو اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ ایک خاتون فضائی حملوں میں پائلٹس کی قیادت کررہی ہیں۔
مریم المنصوری یو اے ای کے لڑاکا طیارے اڑانے والی پہلی خاتون پائلٹ ہیں، انہوں نے ابوظبہی کی خلیفہ بن زید ائیر کالج سے 2007 میں گریجویشن کی اور ایف سولہ جنگی طیارے کو اڑاتی ہیں۔
واشنگٹن کے مطابق متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، بحرین اور اردن نے شمالی شام اور عراق کے مختلف حصوں پر قابض آئی ایس کے خلاف حملوں میں حصہ لیا ہے۔
سعودی عرب نے بدھ کو آٹھ پائلٹس کی تصاویر جاری کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے منگل کو امریکی قیادت میں ہونے والے آپریشنز میں حصہ لیا تھا۔
سعودی اخبارات کے مطابق ان میں سے ایک پائلٹ سعودی ولی عہد شہزادہ سلیمان بن عبدالعزیز کا بیٹا ہے۔
مریم المنصوری کی فضائی حملوں میں شرکت پر سوشل میڈیا سائٹس پر بحث کا آغاز ہوگیا اور حامیوں نے ٹوئیٹر پر اس کی تصاویر پوسٹ کرکے اس کی خدمات کو سراہا ہے۔
ایک خاتون نے ٹوئیٹر پر لکھا" وہ اس میں حصہ لے کر ان درندوں کی غاریں تباہ کردے گی"۔
دوسری جانب سے آئی ایس سے ہمدردی رکھنے والوں نے مریم کے "مجرمانہ" اقدام کی مذمت کی ہے۔
یو اے ای روایتی طور پر ایک قدمات پسند خلیجی ریاست ہے جہاں خواتین روایتی حجاب اور سیاہ عبایہ لیتی ہیں، مگر تیل کی دولت سے مالامال ریاست کی انتطامیہ نے خواتین کو آگے لانے میں کافی اقدامات کیے ہیں اور متعدد خواتین اہم حکومتی پوزیشنیں سنبھالے ہوئے ہیں۔












لائیو ٹی وی
تبصرے (2) بند ہیں