امریکا کو ایئر بیسز استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی، ترک حکام
انقرہ: ترکی نے پیر کے روز امریکی حکام کے ان بیانات کو مسترد کردیا جن کے مطابق ترکی نے امریکا کو شام میں داعش کے خلاف کارروائی کے لیے اپنی ایئر بیسز دے دی ہیں۔
ایک حکومتی افسر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان انسرلک ایئر بیس کے حوالے سے کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوا، امریکا پہلے ہی سے اس بیس کو انتظامی اور انسانی مقاصد کے لیے استعمال کررہا ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر آفیشل کا انقرہ میں کہنا تھا: ’امریکا کے ساتھ انسرلک کے حوالے سے کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوا۔‘
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہماری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
سرکاری اناتولیہ نیوز ایجنسی کے مطابق وزیر خارجہ میولٹ کاوسوگلو کا کہنا تھا کہ انسرلک کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ایک سینئر امریکی دفاع آفیشل نے اتوار کو کہا تھا کہ ترکی نے اپنی بیسز تک امریکا کو رسائی دے دی ہے جس میں انسرلک بھی شامل ہے اور ان بیسز کو داعش کے خلاف بمباری میں استعمال کی جاسکتا ہے۔
امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ اس حوالے سے تفصیلات پر غور کیا جارہا ہے۔
جنوبی ترکی میں واقعہ انسرلک ایئر بیس شام پر حملے کے لیے بہترین مقام ہے کیوں کہ صوبہ اڈانا میں واقعہ ہے جو کہ شام سے سب سے قریب ہے۔
کردش جنگجو ترکی کی سرحد سے صرف چند کلو میٹر دور کوبین کے مقام پر داعش کے ساتھ لڑائی میں مصروف ہیں جس کے باعث ترکی پر معاملے میں ملوث ہونے پر شدید دباؤ ہے۔












لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں