ریاض:سعودی عرب کی ایک عدالت نے مذہبی رہنما نمر النمر کو ملکی مفاد کے خلاف سرگرمیوں پر موت کی سزا سنا دی ہے۔

واضح رہے کہ النمر ملک کے مشرقی علاقوں میں حکومت کے خلاف اور پڑوسی ملک بحرین میں احتجاج کی سربراہی کرتے رہے ہیں۔

النمر پر گزشتہ سال سے مقدمہ چل رہا تھا ، گرفتاری کے وقت بھی النمر کو گولیاں لگی تھیں جس کے بارے میں حکام دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ ان کی جانب سے مزاحمت پر فائرنگ کی گئی تھی۔

نمر النمر کو موت کی سزا سنائے جانے کی خبر ان کے خاندان کے ذریعے میڈیا میں آئی جن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ کئی دہائیوں کے خطرناک اثرات کی نشاندہی کرتا ہے۔

ان کے خاندان کا یہ بیت الزام تھا کہ عدالت نے النمر کے امن اور تشدد کے خلاف موقف کو اہمیت نہیں دی۔

ملک کے مشرقی صوبوں میں 2011 سے حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چل رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں