اسامہ بن لادن کے قاتل نے خود کو ظاہر کردیا

07 نومبر 2014
۔—فائل فوٹو۔
۔—فائل فوٹو۔
اسامہ بن لادن کے قاتل رابرٹ او نیل—بشکریہ واشنگٹن پوسٹ۔
اسامہ بن لادن کے قاتل رابرٹ او نیل—بشکریہ واشنگٹن پوسٹ۔

ایک سابق امریکی نیوی سیل جنہوں نے عراق اور افغانستان میں خدمات سرانجام دیں، نے جمعرات کے روز خود کو اسامہ بن لادن کے قاتل کے طور پر ظاہر کردیا۔

38 سالہ رابرٹ او نیل نے واشنگٹن پوسٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ مئی 2011 کو پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں ہونے والے آپریشن کے دوران انہوں نے اسامہ کے ماتھے پر گولی ماری تھی۔

سابق کمانڈو نے انٹرویو کے دوران کہا کہ ایک ویب سائٹ پر ان کی شناخت ظاہر ہونے کے بعد انہوں نے میڈیا کے سامنے آنے کا فیصلہ کیا۔

انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ان دیگر دو ساتھیوں نے بھی اسامہ پر گولیاں چلائی تھیں۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق رابرٹ کی ٹیم کے دیگر دو ساتھیوں نے بھی ان کے اس انکشاف کی تصدیق کی ہے۔

رابرٹ فاکس نیٹ ورک کے لیے آئندہ ہفتے ایک ڈاکومینٹری میں بھی دکھائی دیں گے۔

آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے رابرٹ کا کہنا تھا کہ اسامہ کو مارنے والے شوٹرز میں ان کا دوسرا نمبر تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے شوٹر نے اسامہ پر گولی چلائی لیکن وہ انہیں نہیں لگی۔

رابرٹ کے مطابق جب وہ اسامہ کے کمرے میں پہنچے تو وہاں گھپ اندھیرا تھا لیکن انہوں نے نائٹ ویژن اسکوپ پہنا ہوا تھا جس سے وہ اسامہ کو صاف طور پر دیکھ سکتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اسامہ ایک خاتون کو کندھے سے پکڑے ہوئے تھے جو ان کے سامنے تھیں اور اسامہ انہیں دھکا دے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وہ صاف طور پر دیکھ سکتے تھے کہ اسامہ مرچکے ہیں کیوں کہ ان کی کھوپڑی کے دو ٹکڑے ہوگئے تھے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Nadeem Nov 07, 2014 08:26am
اسامہ کا ڈرامہ امریکہ نے صرف دنیا کو دکھانے کے لیے کیا تھا ورنہ ایسا کچھ تھا ہی نہیں. اسامہ تو شاید پہلے سے مر چکا تھا
Khuram Murad Nov 07, 2014 12:39pm
معصوم اور نہتے لوگوں پہ تو القائدہ اور طالبان بہت شوق سے حملے کرتے رہے ہیں، اب انکا ٹارگٹ واضح ہے دیکھتے ہیں وہ اسکاکچھ بگاڑ سکتے ہیں یا پھر اسکا غصہ بھی پاکستانیوں پہ نکالا جائے گا؟