باجوڑ: پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور دو لیویز اہلکار ہلاک
پشاور: باجوڑ ایجنسی کی تحصیل سالار زئی میں منگل کو سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر بم حملے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق گاڑی کو آئی ای ڈی ڈیوائس کی مدد سے نشانہ بنایا۔
دھماکے کے وقت لیویز اہلکار پولیو ٹیم کی سیکیورٹ کے گشت پر مامور تھے، دھماکے کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
ابھی تک کسی بھی گروپ نے دھماکے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔
ان خبروں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکتی کیونکہ فاٹا تک صحافیوں کی رسائی نہ ہونے کے برابر ہے۔
باجوڑ فاٹا کا قبائلی علاقہ ہے جہاں قبائلی قوانین نافذ ہے۔
تحریک طالبان پاکستان سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کی شدت پسندی کے باعث یہ علاقہ ایک عرصے سے دہشت گردی کا شکار ہے اور القاعدہ سمیت سیگر مسلح انتہا پسند تنظیموں کے شدت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
اکتوبر 2014 میں باجوڑ کی تحصیل کھر میں ایک شدت پسند تنظیم نے پمفلٹ تقسیم کیے تھے جس میں پولیو رضاکاروں کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ ’غیر اسلامی‘ پولیو ویکسی نیشن میں حصہ نہ لیں بصورت دیگر انہیں نشانہ بنانے کی دھمکی دی گئی تھی۔
پاکستان اس وقت افغانستان اور نائجیریا سمی دنیا کے ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو وائرس پایا جاتا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی حالیہ رپورٹ میں دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز میں سے 80 فیصد کا ذمے دار پاکستان کو قرار دیا گیا تھا۔











لائیو ٹی وی