ایران کے عراق میں داعش پر فضائی حملے

شائع December 3, 2014

واشنگٹن: امریکی محکمہ دفاع کے ہیڈکوارٹر پینٹاگون نے کہا کہ ایرانی جنگی طیارے حالیہ دنوں میں مشرقی عراق میں داعش(دولت اسلامیہ) کے جہادیوں پر بمباری کرتے رہے ہیں لیکن اس کے لیے انہوں نے امریکا سے رابطہ نہیں کیا۔

پینٹاگون کے ترجمان ریئر ایڈمرل جان کربی نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اشارے ملے ہیں کہ ایرانی ایف فور فینٹمس طیاروں نے گزشتہ کچھ دنوں کے دوران فضائی حملے کیے۔

ان کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ نے نے حال ہی میں جاری ایک فوٹیج میں ایرانی فضائیہ کے زیر استعمال ایف فور جنگی طیاروں کو مشرقی صوبے دیالہ میں بمباری کرتے ہوئے دکھایا تھا۔

اس سے قبل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کربی نے کہا تھا کہ یہ امریکی کمانڈوز کا نہیں بلکہ عراقی حکومت کا کام ہے کہ مختلف ملکوں کی فوجی پروازوں کے لیے ان سے رابطہ کرے۔

کربی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے جہاز عراق کی فضاؤں میں پرواز کر رہے ہیں اور ہم اس کے لیے عراقی حکومت سے رابطہ کرتے ہیں، اب اپنی فضائی حدود کو تنازع سے پاک رکھنا عراقی حکومت پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانیوں سے فوجی کارروائی کے حوالے سے رابطہ نہ کرنے کی ہماری پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ اس حوالے سے رپورتس موصول ہو رہی ہیں کہ کہ ایرانی فوج عراق میں زمینی کارروائیوں میں مصروف ہے جہاں وہ شیعہ ملیشیا اور حکومتی افواج کو شدت پسندوں سے نمٹنے میں مدد فراہم کر رہی ہے لینک یہ پہلا موقع ہے کہ امریکا نے ایران کی جانب سے داعش کیخلاف فضائی کارروائی کی تصدیق کی ہے۔

ایران نے عراق و سکھوئی سو 25 جنگی طیارے بھی دیے تھے جس کے حوالے سے قیاس آرئیاں تھیں کہ انہیں ایرانی پائلٹ ہی اڑائیں گے۔

یاد رہے کہ خطے میں داعش کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر امریکا نے اگست کے اوائل میں عراق میں پلی فضائی کارروائی کی تھی جہاں اب اسے ان کارروائیوں میں یورپی ملکوں سمیت آسٹریلیا اور کینیڈا کی خدمات بھی حاصل ہیں جبکہ بعد میں امریکا نے اس آپریشن کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے شام میں بھی داعش کے خلاف فضائی کارروائیاں شروع کردی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025