ڈرامہ ریویو : ضد (ایک خودسر لڑکی کی داستان)

اپ ڈیٹ 17 جنوری 2015
— بشکریہ فیس بک فوٹو
— بشکریہ فیس بک فوٹو

وقتی نشیب و فراز تو رشتوں کا مقدر ہے مگر مشکلات کے دور میں سمجھوتا کرنا رشتہ توڑ نے سے کئی بہتر ہے- تعلق توڑنے کے لیے بنانا کہاں کی سمجھ داری ہے؟

یہ تو بالکل ایسی ہی بات ہوئی کہ دل کی خواہش پر کسی کی ذات سے منسلک ہوگئے اور کچھ وقت گزر جانے کے بعد بے شمار وجوہات دے کر رشتہ توڑ دیا یا پھر دل بھر گیا تو کہہ دیا کے میں ایک معذور رشتے کے ساتھ زندگی نہیں گزار سکتی۔

ایسی خودسری، انا اور ضد کے باعث موجودہ عہد کی لڑکیاں نہ صرف اپنی زندگی تباہ کر دیتی ہیں بلکہ اپنے ماں باپ اور خاندان کے لئے بھی شرمندگی کا سبب بنتی ہیں۔

ایسا ہی ایک کردار ہے "سمن علی" جو کہ ڈرامہ ضد کی مین لیڈ ہے-

پلاٹ

سمن (ماہا علی) جو ایک بولڈ اور قدرے مختلف ذہنیت کی لڑکی ہے، جس کا ماننا ہے کہ کسی رشتے کو سمجھوتے کی بنیاد پر قائم رکھنے سے بہتر ہے کہ اسے ختم کردیا جائے اور اسی سوچ کے زیر اثر وہ دو منگنیاں بہت معمولی وجوہات کی بناء پر توڑ دیتی ہے۔

سمن کے لیے اس کا کریئر اور اس کی ذات ہر چیز سےزیادہ اہم ہے- سمن کی حد درجہ خود سری اور ضد نے اس کے خاندان کو بے انتہا پریشانی میں ڈال رکھا ہے جن کی ہر ممکن کوشش کے باوجود سمن کسی طور شادی کے لیے تیار نہیں ہوتی۔

سمن کا بھائی رضا اپنے سسرال والوں کی طرف سے ان حالت پر کافی دباؤ کا شکار ہو جاتا ہے اور سمن کو سمجھاتا ہے کہ وہ شادی کے لیے مان جائے۔

اسی دوران سمن کی پھُپھی بیرون ملک مقیم پاکستانی لڑکے عمر (احسن خان) کا رشتہ سمن کے لیے لاتی ہیں، سمن کو لگتا ہے کہ عمر سے شادی کر کے وہ اپنے گھر والوں اور محدود سوچ رکھنے والے معاشرے سے پیچھا چھڑا سکتی ہے اسی خیال کے تحت سمن بہ خوشی شادی کے لیے تیار ہوجاتی ہے۔

دوسری طرف سمن کی ماں اور اپو ( پھپھی) کو یہ خیال پریشان کرتا ہے کہ کہیں سمن عمر سے ملاقات کر کے بنی بنائی بات نہ بگاڑ دے- اللہ اللہ کر کے شادی کا دن آتا ہےاور سمن آخری وقت پر مطالبہ کرتی ہے کہ اسے نکاح نامے میں خلع کا حق چاہیے جسے عمر کھلے دل سے مان لیتا ہے۔

کہانی میں نیا موڑ اس وقت آتا ہے جب عمر شادی والی رات سمن کو بتاتا ہے کے وہ پہلے سے شادی شدہ ہے-عمر کی پہلی شادی کی خبر سمن پر بجلی بن کر گرتی ہے اوراس پر یہ دکھ کہ سمن کے گھر والوں نے اس سے یہ سچ چھپایا تھا۔

حالات کی سنگینی سمن کو ایک دم خاموش کردتی ہے، سمن کی یہ خاموشی آگے کیا گل کھلاتی ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتا سکتا ہے-

ڈرامے کا ٹریک نفیس شاعری اور حدیقہ کیانی کی دلفریب آواز کا بہترین امتیزاج ہے، موسیقی کے شوقین حضرات اسے ضرور پسند کریں گے۔

ذاتی رائے

ڈرامے کا پلاٹ کچھ مختلف اس لحاظ سے بھی ہے کیونکہ عموماً ڈراموں میں ہیروئین کو روتا دھوتا اور سمجھوتے کرتا دکھایا جاتا ہے دراصل ہیروئین کے آنسو ہی کسی ڈرامے کی کامیابی کی علامت سمجھے جاتے ہیں، جبکہ ڈرامہ "ضد" کا موضو ع ایک پُراعتماد لڑکی ہے جو اپنے وجود کو منوانے کا ہُنر بخوبی جانتی ہے اور اپنی زندگی کو بے جا سمجھوتوں کی بھینٹ نہیں چڑھانے دیتی-

کہانی اور کاسٹ

ڈرامہ "ضد" بی گل کے قلم کی تحریر ہے اور اس کی ہدایات عدنان وائی قریشی نے دی ہے۔ ڈرامے کی کاسٹ میں ماہا علی، احسن خان، رباب ہاشمی، کنور ارسلان، ہمایوں اشرف اور عصمت زیدی شامل ہیں-


یہ ڈرامہ ہر منگل کی شب آٹھ بجے ہم ٹی وی پر نشر ہوتا ہے اور اب تک اس کی چار اقساط نشر کی جا چکی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں