کیسینو جانے پر معین خان سے وضاحت طلب

اپ ڈیٹ 23 فروری 2015
چیف سلیکٹر معین خان۔ فائل فوٹو اے ایف پی
چیف سلیکٹر معین خان۔ فائل فوٹو اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ(ی سی بی) نے ورلڈ کپ کھیلنے گئی قومی ٹیم کے ساتھ موجود چیف سلیکٹر معین خان سے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے قبل کیسینو جانے کی وضاحت طلب کر لی ہے۔

معین خان ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے قبل کیسینو گئے جس پر پی سی بی نے ان سے وضاحت طلب کر لی ہے۔

پی سی بی چیئرمین شہریار خان نے پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معین خان ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے دو دن پہلے کھانا کھانے یا کیسینو گئے۔

انہوں نے کہا کہ معین کے کیسینو جانے کے حوالے سے خبریں موصول ہوئیں جس پر مجھے انتہائی تشویش ہوئی کہ آپ کیسے ایسی صورتحال میں کیسینو جا سکتے ہیں جبکہ ٹیم ہار رہی ہے اور ٹیم کی کارکردگی پر ملک میں تہلکہ مچا ہوا ہے۔

شہریار نے کہا کہ جب تک حقائق سامنے نہیں آتے ہم کچھ نہیں کہہ سکتے، ہم نے انکوائری شروع کردی ہے، کل تک حقائق سامنے آ جائیں گے جس کے بعد فیصلہ کروں گا۔

ہندوستان کے خلاف پہلے میچ میں شکست کھانے والی پاکستانی ٹیم کو ویسٹ انڈیز کے خلاف اہم میچ میں 150 رنز سے شکست کی خفت برداشت کرنا پڑی تھی جس کے باعث تمام حلقوں کی جانب سے قومی ٹیم پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

معین خان ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم کے منیجر اور چیف سلیکٹر دونوں عہدوں پر کام کر رہے تھے لیکن بعد میں وہ ایک عہدہ اس شرط پر چھوڑنے پر تیار ہوئے کہ انہیں قومی ٹیم کے ساتھ دورے پر بھیجا جائے گا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ مہم پہلے ہی الزامات کی زد میں ہے جہاں رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا فیلڈنگ کوچ اور سینئر کھلاڑیوں کے درمیان پریکٹس سیشن کے دوران تلخ کلامی ہوئی۔

تاہم شہریار خان نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان تمام خبروں کو افواہ قرار دیا اور کہا کہ ٹیم مکمل متحد ہے اور آئندہ میچوں میں جیت کے لیے پرعزم ہے۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ٹیم میں کوئی دھڑے بندی نہیں بس کھلاڑی اچھا پرفارم نہیں کر پائے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور ویسٹ انڈیز سے بری طرح ہارنے پر کھلاڑی بھی پریشان ہیں لیکن انہوں نے آئندہ میچز میں بھرپور کارکردگی دکھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

چیئرمین یپ سی بی نے کہا کہ دونوں میچز ہارنے پر مجھے بھی بہت تشویش ہے، ٹیم میں اب وسیم، وقار،اور جاوید میانداد جیسے کھلاڑی نہیں لیکن پاکستان اب بھی کواٹر فائنل میں پہنچ سکتا ہے

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ معین خان کو ابھی واپس نہیں بلایا جا رہا، ٹیم کی کارکردگی کا احتساب اور دیگر باتوں پر ورلڈکپ کے بعد بات ہو گی لیکن کسی کو قربانی کا بکرا نہیں بنایا جائے گا۔

آفریدی سے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں کی چھوٹنے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں نے جان بوجھ کر کیچ نہیں چھوڑے، آفریدی ایک شاندار فلیڈر ہیں، غلطی ہو جاتی ہے، ڈی ویلیئرز جیسے بہترین فیلڈرز سے بھی کیچ چھوٹ جاتے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Sharminda Feb 23, 2015 05:15pm
Nothing surprising. Discipline is the key problem not only with the team but entire nation. Unless we overcome this problem, we will continue disgracing our beloved country's name.