جوڈیشل کمیشن کا قیام، معاہدے پر دستخط

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2015
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جوڈیشل کمیشن کے معاہدے پر دستخط — ڈان نیوز اسکرین گریب
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جوڈیشل کمیشن کے معاہدے پر دستخط — ڈان نیوز اسکرین گریب

اسلام آباد : حکومت اور تحریک انصاف نے جوڈیشل کمیشن کے معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں۔

پنجاب ہاﺅس اسلام آباد میں حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار اور تحریک انصاف کی جانب سے جہانگیر ترین نے جوڈیشل کمیشن کے معاہدے پر دستخط کیے جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے بطور گواہ دستخط کیے۔

ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب

اس موقع پر اسحاق ڈار نے کہا کہ معاہدہ سات صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں ایک کومے تک کی تبدیلی نہیں کی گئی اور کوشش ہے کہ آرڈنینس پر جلدازجلد عملدرآمد ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کا آرڈنینس کل رات بجے تک جاری ہوجائے گا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت او تحریک انصاف کے درمیان معاہدہ تاریخی نوعیت کا ہے اور ملکی پارلیمانی قیادت نے اس معاہدے کی توثیق کی ہے۔

جوڈیشل کمیشن کے قیام کے حوالے سے ملک میں موجود ابہام دور ہوجانا چاہئے اور دونوں اطراف نے لچکدار رویئے کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاہدے پر اتفاق کرلیا۔

اس سے قبل وزیراعظم میاں نواز شریف نے 2013 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی منظوری دے دی تھی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں جماعتوں کے معاہدے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لیے صدارتی آرڈنینس کے اجراءکا امکان ہے۔

خیال رہے کہ جوڈیشل کمیشن مبینہ انتخابی دھاندلی کے معاملے کی تحقیقات کرے گا اور 30دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔

دونوں جماعتوں کے درمیان طے شدہ معاہدے کے مطابق تحقیقات کیلیے کمیشن آئی ایس آئی اور ایم آئی کی مدد بھی لے سکے گا۔

معاہدے میں یہ بات بھی طے پائی ہے کہ اگرانتخابات دوہزارتیرہ میں منظم دھاندلی ثابت ہوئی تووزیراعظم خود حکومت تحلیل کرنے کااعلان کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں