سی این این کے رپورٹر نے کی نیپال میں سرجری

28 اپريل 2015
سی این این کے رپورٹر سنجے گپتا۔ —. فائل فوٹو
سی این این کے رپورٹر سنجے گپتا۔ —. فائل فوٹو

کھٹمنڈو: نیپال میں ہفتہ کو زلزلے کی تباہی کے بعد رپورٹنگ کے دوران سی این این کے صحافی سنجے گپتا نے 15 برس عمر کی ایک بچی کی برین سرجری کرکے اس کی جان بچائی۔

سی این این کے صحافی سنجے گپتا تعلیمی لحاظ سے پیشہ ور سرجن ہیں، لیکن شوق کے ہاتھوں مجبور ہوکر صحافت کو اپنائے ہوئے ہیں۔

زلزلے سے اس بچی کے گھر کی دیوار گر گئی تھی، اس حادثے کے دوران وہ پانی بھر رہی تھی۔

نیپال میں آئے زلزلے میں 4 ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہو گئے ہیں، لیکن حکام کا خیال ہے کہ 7.9 میگنیٹیوڈ شدت کے اس زلزلے میں کم سے کم 10 ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔

شام نامی یہ بچی نیپال کے دیہی علاقے میں رہتی ہے۔ وہ زلزلے کے دو دن بعد کھٹمنڈو کے ایک اسپتال میں لائی گئی تھی۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق اس بچی کے دماغ میں خون جم گیا تھا۔ نيوروسرجن ڈاکٹر گپتا نے سی این این کو فون پر بتایا کہ ہسپتال کے دیگر ڈاکٹروں نے ان سے یہ آپریشن کرنے کے لیے کہا ہے۔ انہوں کہا کہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ انہیں بہت زیادہ مدد کی ضرورت تھی کیونکہ وہاں واقعی ڈاکٹروں کی شدید ضرورت ہے۔

سنجے گپتا دیگر ڈاکٹروں کے ہمراہ ہنگامی طور پر آپریشن کے لیے تیاری کررہے ہیں۔ —. فوٹو بشکریہ اوپن سورس میڈیا
سنجے گپتا دیگر ڈاکٹروں کے ہمراہ ہنگامی طور پر آپریشن کے لیے تیاری کررہے ہیں۔ —. فوٹو بشکریہ اوپن سورس میڈیا

سی این این میں صحت کے رپورٹر کے طور پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ، ڈاکٹر گپتا اٹلانٹا کے یموری ہیلتھ کیئر میں نيوروسرجن بھی ہیں۔ تین بچوں کے والد ڈاکٹر گپتا نے بتایا کہ آپریشن کے دوران انہیں بنیادی آلات سے ہی کام چلانا پڑا۔

الیکٹرک ڈرل کی جگہ آری اور مناسب اسکرب سنک کی جگہ بیکٹیریا سے مبرا پانی اور آیوڈین کی بوتل سےگزارا کرنا پڑا۔

ڈاکٹر گپتا نے بتایا کہ شام کی حالت میں آپریشن کے بعد بہتر ہے، لیکن مجموعی طور پر وہاں کے حالات بہت اچھے نہیں ہیں۔ اس سرجری کے بعد آٹھ سال کی ایک بچی کو بھی ہسپتال لایا گیا، جسے اسی طرح کے آپریشن کی ضرورت تھی۔

اس قدرتی آفت میں 8 ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں اور ہسپتالوں میں زیرِعلاج ہیں۔ زخمیوں کی اس قدر بڑی تعداد کوسخت نامساعد حالات میں طبی سہولیات فراہم کرنا بھی بہت بڑا چیلنج ہے۔

تاہم یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ 45 سالہ ڈاکٹر سنجے گپتا نے رپورٹنگ کے دوران سرجری کی ہو، اس سے قبل وہ 2003 ءمیں عراق میں رپورٹنگ کے دوران بھی عراقی شہریوں اور امریکی فوجیوں کی ایمرجنسی سرجری کر چکے ہیں۔

2010 ءمیں ہیٹی میں آنے والے زلزلے کے بعد سنجے گپتا نے دیگر ڈاکٹروں کی مدد سے 12 برس کی ایک بچی کی کھوپڑی سے کنکریٹ کا ایک ٹکڑا نکالا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں