کرد خواتین داعش کے خلاف جنگ میں شامل

شائع May 3, 2015 اپ ڈیٹ May 5, 2015

شمالی مغربی عراق میں ماونٹ سنجار کے اڈے پر کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) میں مردوں کی طرح خواتین بھی مسلح کارروائی کے لیے ہر وقت تیار رہتی ہیں۔ گزشتہ موسم گرما میں شمالی عراق پر خود ساختہ اسلامی ریاست یا آئی ایس آئی ایس کے خلاف جنگ کی گئی جس میں بہت زیادہ خونریزی ہوئی اور پورے خطے میں دھواں دکھائی دیتا تھا۔

ماؤنٹ سنجار کی سڑک پر گزرنے والے ٹرک میں موجود تمام فوجیوں کو سڑک کے کنارے کھڑے ہوئے بچے نے ہاتھ اٹھا کر جیت کی مبارکباد دی۔

آئی ایس آئی ایس کےعسکریت پسندوں نے گزشتہ سال اگست میں سنجار کے علاقے میں کرد فورسز کو شکست دے کر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد وہ یزیدی آبادی کا خاتمہ کرنے کے لیے روانہ ہوئے جس کے دوران سینکڑوں کرد مارے گئے۔

کرد خواتین بہت اچھی ہوتی ہیں اور ان کے پاس کرنے کو بہت کام ہوتا ہے۔

کرد جنگجو مرد اور خواتین دونوں ملکر برابری کی بنیاد پر کام کرتے ہیں اور اس لڑائی میں اپنی ذاتی زندگی کو قربان کردیتے ہیں اور کبھی شادی نہیں کرتے۔

جنگجو خواتین اپنے گھروں سے بھی الگ ہوجاتی ہیں۔

رائٹرز—
رائٹرز—

تبصرے (2) بند ہیں

mza219 May 03, 2015 04:00pm
اللہ ان کو کامیاب کرے
inam alvi May 04, 2015 12:26am
داعش کے خلاف انہیں کامیابی ملے ۔