کراچی: ہندوستان میں پولیس سٹیشن پر حملے اور متنازعہ کشمیر میں کشیدگی کے باوجود پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت انڈیا کے 163ماہی گیر رہا کر دیے۔

ان ماہی گیروں کو اتوار کے روز کراچی کی ملیر جیل سے رہا کیا گیا۔

جیل سپریٹنڈنٹ محمد حسن سیتھو نے اے ایف پی کو بتایا کہ جیل میں قید کُل 660 ہندوستانی قیدیوں میں سے اکثریت گزشتہ دو سالوں میں سمندری حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑے جانے والے ماہی گیر ہیں۔

سیتھو نے مزید بتایا کہ انہوں نے آج 163 ماہی گیروں کوجذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کیا، جن میں سے 14 سے 10 سال کے پانچ بچے بھی شامل ہیں۔

ملیر جیل میں آٹھ مہینے گزارنے کے بعد رہائی پانے والے ہندوستانی ریاست گجرات کے ایک دس سالہ قیدی کی آنکھوں میں شدت جذبات سے آنسو دیکھے گئے۔

اسی طرح ، 12 سالہ بھارت نے بتایا کہ انہیں 18 مہینے اس لیے قید رکھا گیا کیونکہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان سمندری حدود واضح نہیں۔

پاکستان کے سب سے بڑے خیراتی ادارے ایدھی فاؤنڈیشن نے سفری اخراجات ادا کرنے کے ساتھ ساتھ ریلوے سٹیشن سے رخصت ہونے والے ماہی گیروں کو تحائف بھی دیے۔

یاد رہے کہ دونوں ملک وقتاً فوقتاً ایک دوسرے کے ماہی گیروں کو غلطی سے سمندری حدود کی خلاف ورزی پر کشتیوں سمیت گرفتار کر لیتےہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں