پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وفاقی حکومت کی جانب سے خیبر پختونخوا احتساب کمیشن کے کام میں مبینہ رکاوٹیں ڈالنے پر مایوسی ظاہر کی ہے۔

عمران خان نے منگل کو کہا ’بدعنوانی کے خلاف لڑائی اور احتساب کیلئے مضبوط اور آزاد ادارے پی ٹی آئی کے اہم وعدوں میں سے ایک ہے‘۔

پشاور ہائی کورٹ نے آج خیبر پختونخوا احتساب کمیشن کو عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی سینیٹر ستارہ ایاز کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (ر) لیفٹیننٹ جنرل محمد حامد خان کی ہدایات پر مبینہ کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر ستارہ ایاز کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔ تاہم، ستارہ ایاز نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

عمران نے یاد دلایا کہ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں حکومت بناتے وقت جرائم اور کرپشن ختم کرنے کا عہد کیا تھا۔

احتساب کمیشن کو، جسے صوبائی اسمبلی کی تمام پارٹیوں کی حمایت حاصل تھی، بنانے میں دو سال لگے۔

عمران کے مطابق، ’ اب یہی پارٹیاں کمیشن کے اقداما ت کے خلاف مذاحمت کر رہی ہیں کیونکہ وہ کڑے احتساب کیلئے تیار نہیں‘۔

عمران نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کمیشن نے سب سے پہلے پی ٹی آئی کے ایک وزیر پر ہاتھ ڈالا تھا۔’بدقسمتی سے وفاقی حکومت کمیشن کیلئے اسلام آباد میں چھپے مجرموں کو گرفتار کرنا مشکل بنا رہی ہے‘۔

عمران کا ماننا ہے کہ بدعنوانی کو بے نقاب کرنے کے بجائے ’مک مکا‘ کو عادت بنا لیا گیا ہے۔ ’ہم احتساب کمیشن کو مطلوب سیاست دانوں کی گرفتاری روکنے کی تمام کوششیں ناکام بنائیں گے‘۔

عمران نے مزید کہا کہ وہ بدعنوانی کرنے والوں کو احتساب قانون کے سامنے جوابدہ بنائیں گے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Oct 20, 2015 10:52pm
عمران حان صاحب ستارہ ایاز کو پشاور ہائیکورٹ نے ضمانت دی ھے وفاقی حکومت نے نہیں اپ کی یہ عادت بن چکی ھے کہ کوئی چیح بھی مارے تو اسکا الزام وفاقی حکومت پر لگاتے ھو ستارہ ایاز کو سینیٹر کس نے بنایا ھے عوامی نیشنل پارٹی کے صرف چار ممبران اسمبلی ھیں ستارہ ایاز کو 40 سے زیادہ ووٹ کس نے دیئے تھے زرا یہ بھی تو معلوم کریں یہ درست ھے کہ پختونخوا کے احتساب عدالت نے آپکے وزیر ضیاء آفریدی کو گرفتار کیا ھے لیکن اسی وزیر نے اپنے گرفتاری پر جو الزامات لگائے ھیں عمران حان صاحب اپ اس پر کیوں خاموش ھیں ایک طرف اپنے وزیر کو گرفتار کیا ھے لیکن دوسری طرف رشوت کے الزام میں حکومت سے نکالے گئے لوگوں کو دوبارہ حکومت میں شامل کردیاگیا ھے اپ نے کنٹینر پر کھڑے ھوکر ان لوگوں کو چور ڈاکو کہا تھا اج وہی لوگ کیسے فرشتے بن گئے اپنے ممبر اسمبلی جاوید نسیم کو وزیراعلی پر الزام لگانے کہ جرم میں پارٹی سے نکالا گیا تھا لیکن اج وہی جاوید نسیم پارلیمانی سکرٹری ھے کرپشن روکنے میں اپ رکاوٹ ھیں یا وفاق عمرا ن حان صاحب الزام لگانے سے پہلے زرا سا سوچ لیا کریں کہ میں کیا کہہ رہا ھوں عمران حان اب آپکے الزامات پر لوگ ہنستے ھیں
Naveed chaudhry Oct 21, 2015 09:38am
Asalam o ALikum, We should stop arresting people. Let us record an FIR ,present the case of accused in courts and arrest or punish only on court orders.. No exceptions.