افغانستان میں زلزلے سے 63 ہلاکتیں

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2015
جلال آباد میں ایک زخمی بچی کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ — رائٹرز
جلال آباد میں ایک زخمی بچی کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ — رائٹرز

کابل: شمال مشرقی افغانستان میں شدید زلزلے کے نتیجے میں سکول کی 12 بچیوں سمیت کم از کم 63 افراد ہلاک ہو گئے۔

یہ بچیاں پیر کو دور دراز ٹاکھر صوبے کے مرکزی شہر تعلقان میں زلزلے سے سکول میں مچنے والی بھگدڑ میں ہلاک ہوئیں۔

ٹاکھر کے محکمہ تعلیم کے سربراہ عنایت نوید نے اے ایف پی کو بتایا ’طالب علموں نے جان بچانے کیلئے سکول کی عمارت سے نکلنے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی‘۔

بھگدڑ سے 35 دوسرے زخمی بھی ہوئے۔ دوسری جانب، پاکستانی سرحد سے ملحقہ افغان صوبہ ننگرہار میں چھ افراد ہلاک جبکہ 69 زخمی ہوئے۔

ننگرہار ہلال احمر سوسائٹی کے سربراہ ننگیالے یوسف زئی کے مطابق کچھ افراد صوبے کے مختلف اضلاع میں تاحال ملبے تلے پھنسے ہوئے ہیں۔

یوسف زئی کے مطابق، صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

افغانستان کے چیف ایکزیکٹو عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ ’ابتدائی رپورٹس کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل سمیت کنڑ، نگر ہار، تخار، بدخشاں اور دیگر علاقوں میں بڑا جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔‘

افغانستان کے ہندو کش علاقے میں طاقت ور 7.5 شدت کے زلزلے کے اثرات جنوبی ایشیا کے اکثر علاقوں میں محسوس کیے گئے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق، زلزلے کا مرکز افغان صوبہ بدخشاں میں جرم کے قریب 213.5 کلومیٹر گہرائی میں تھا ۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں