سعودی عرب میں پاکستانی کا سر قلم

شائع October 27, 2015

ریاض: سعودی عرب نے منگل کو ہیروئن سمگل کرنے کے جرم میں ایک پاکستانی کا سر قلم کر دیا۔

وزارت داخلہ کے ایک جاری بیان میں بتایا گیا کہ نعمت اللہ بخش پر اپنے جسم کے اندر منشیات سمگل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔

سعودی عرب میں زیادہ تر سزائے موت پر عمل درآمد کیلئے سر قلم کیا جاتا ہے۔

انسانی حقوق کے کارکن سعودی عرب میں ایسے مقدموں کی کارروائی پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ منشیات کے کیسوں میں سزائے موت نہیں سنائی جانی چاہیئے۔

اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق، نعمت اللہ 138ویں سعودی یا غیر ملکی ہیں جنہیں رواں سال سعودی عرب میں سزائے موت دی گئی۔گزشتہ سال یہ تعداد 87 تھی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال سعودی عرب سزائے موت دینے والا تیسرا بڑا ملک تھا۔

سعودی قوانین کے تحت قتل، منشیات سمگلنگ، مسلح ڈکیتی، ریپ اور مرتد ہونے پر سزائے موت دی جا سکتی ہے۔

2011 کے بعد سے سعودی عرب میں ہر سال اوسطاً 80 افراد کو سزائے موت دی گئی ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Muhammad Ayub Khan Oct 28, 2015 02:04am
yeh insaf hey lekin kal jo saudi prince beirut meyn manshiyat ki smuggling par pakrha giya hey kiya us ka bhi sir kata jaye ga ya saudi arab meyn shzadon aor gheyr shazdon keyliye qanoon farq hey?
Imran Oct 28, 2015 12:10pm
Killing 80 people to make 25,000,000 people feel free and peaceful without being afraid of kidnapping, being raped, killed during robbery, by drug usage, car and mobile snatching etc is far far better than letting go 80 criminals. in USA only in 2012 there were 14,827 murders (4.7 murders per 100,000) 84,376 forced rapes ( 52.9 per 100,000 female inhabitants) 354,520 robberies nationwide (112.9 per 100,000 inhabitants) 760,739 aggravated assaults (242.3 per 100,000 inhabitants) 2,103,787 burglaries, 6,150,598 larceny-thefts and 721,053 thefts of motor vehicles nationwide (229.7 per 100,000) These facts are from FBI website.

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025