• KHI: Partly Cloudy 21.8°C
  • LHR: Clear 14.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 10.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 21.8°C
  • LHR: Clear 14.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 10.1°C

'پاکستان' کا بہار کے الیکشن میں بائیکاٹ

شائع November 5, 2015

بہار:ہندوستان کی ریاست بہار میں واقع 'پاکستان' نامی گاؤں کے رہائشیوں نے ریاستی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کا ہے۔

خیال رہے کہ بہار میں 2015 سے 2020 تک کے لیے ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے پانچویں اور آخری مرحلے میں پولنگ کے لیے 5 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔

بہار کے 57 حلقوں میں ایک کروڑ 55 لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔

قبل ازیں بہار میں جنتہ دل کے نتیش کمار راشٹریہ جنتہ دل اور کانگریس کے اتحاد سے وزیراعلیٰ تھے، تاہم اس مرتبہ وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس سے ان کا سخت مقابلہ ہے۔

'پاکستان' نامی گاؤں بہار کے شمال مشرقی خطے میں پورنائی ڈسٹرکٹ میں واقع ہے۔

اس گاؤں میں آزادی سے قبل مسلمان آزاد تھے مگر 1947 میں یہاں کی مسلم آبادی مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) چلی گئی تھی، جبکہ قریبی جنگل میں آباد سنتال قبیلہ اس گاؤں میں آکر آباد ہو گیا تھا۔

ہندوستانی اخبار دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق 'پاکستان' کے دیہاتیوں کے مطابق 1947 کے بعد سے اس گاؤں میں کسی بھی قسم کے ترقیاتی کام نہیں ہوئے جس کی وجہ سے وہ الیکشن کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ اس گاؤں کا نام ہندوستان میں سرکاری طور پر کاغذات میں بھی پاکستان کے نام سے ہی درج ہے۔

پاکستان، ڈسٹرکٹ پونائی سے 35 کلو میٹر ہی دور واقع ہے مگر مقامی افراد کا کہنا ہے کہ 68 سال میں حکومت نے اس گاؤں میں کسی بھی قسم کا کوئی ترقیاتی کام نہیں کروایا۔

رہائشیوں کے مطابق اس گاؤں میں کسی بھی قسم کی کوئی سڑک نہیں ہے جبکہ یہاں کی آبادی بجلی، اسکول اور صحت کے مراکز جیسی بنیادی سہولتوں سے بھی مکمل طور پر محروم ہے.

4 سال قبل ہی پاکستان کے قریب واقع علاقے میں ایک ریل کی پٹڑی بچھائی گئی تھی جسے 7 دہائیوں میں کسی بھی قسم کا واحد ترقیاتی کام قرار دیا جا سکتا ہے۔

'پاکستان' میں تقریباََ 25 گھر آباد ہیں جن میں صرف ایک نوجوان سریندرا تودو ہی خواندہ ہے۔

حکمرانوں سے ناراض سریندرا تودو کا کہنا تھا کہ ہمیں کس لیے ووٹ دینا چاہیے؟ کیا ہمارے گاؤں میں کسی بھی قسم کے ترقیاتی کام نظر آتے ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے گاؤں میں کوئی شخص بیمار ہو جائے تو اس کو 8 کلو میٹر دور پیدل لے کر جانا پڑتا ہے تب کہیں جاکر اسے ابتدائی طبی امداد مل پاتی ہے۔

واضح رہے کہ گاؤں کے زیادہ تر نوجوان دارالحکومت دہلی، ریاست پنجاب یا گرگاؤں جا کر ملازمت کرتے ہیں جبکہ مقامی افراد مویشی پال کر، مرغ بانی یا زراعت کے ذریعے گزر بسر کرتے ہیں۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ہم نے اس گاؤں کا نام 'پاکستان' نہیں رکھا، یہ نام بزرگوں نے دیا جسے اب ہم تبدیل نہیں کر سکتے۔

تبصرے (2) بند ہیں

AVARAH Nov 05, 2015 01:54pm
Pakıstan dushmani?
AVARAH Nov 05, 2015 01:56pm
hindustan key Pakistani bashindey. Hindu Pakistani nationals of India --- very interesting.

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025