'جمع، ضرب، تقسیم': سانحہ پشاور متاثرین کو خراج عقیدت
اسلام آباد: پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر گذشتہ برس 16 دسمبر کو ہونے والے حملے میں جان کی بازی ہارنے والے بچوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے فنکاروں سعد احمد اور آغا جاندن نے ایک نمائش کا اہتمام کیا.
سترنگ گیلری میں 'جمع، ضرب، تقسیم' کے عنوان سے ہونے والی نمائش میں سعد احمد نے بچوں کے حوالے سے ڈرائنگز پیش کیں، جن میں کچھ بچوں کو اسکول بیگز اور کتابیں لے جاتے ہوئے جبکہ دیگر میں دل کو تڑپا دینے والے مناظر دکھائے گئے.
سعد احمد کے مطابق، "میں نے اپنی تخلیقات حقیقت سے بہت قریب تر ہوکر بنائی ہیں".
فنکار سعد احمد نے اپنی تحقیقات میں بہت سی تکینیکس استعمال کیں اور سوچنے والوں کے لیے ایک سوالیہ نشان چھوڑ دیا. خاص کر بہت سی مبہم تصاویر کے ذریعے انھوں نے سانحہ پشاور سے متعلق اُن سوالات کی نشاندہی کی، جن کا اب تک جواب تلاش نہیں کیا جاسکا.
سعد احمد کی بولڈ ڈرائنگز کے ساتھ ساتھ نمائش میں بلیک بورڈز پر آغا جاندن کی پینٹنگز بھی پیش کی گئیں، جن میں کلاسوں میں ہونے والی معمول کی سرگرمیوں اور لکھے جانے والے اسباق کو پیش کیا گیا.
کلاس بلیک بورڈ پر لکھے گئے ریاضی کے سوالات، ٹائم ٹیبلز، ڈرائنگز اور دیگر تصاویر سے تو ہر کوئی ہی واقف ہے، لیکن جس طرح آغا نے انھیں ایک نامکمل سے انداز میں بنایا، اس سے ان میں موجود خلاء مزید واضح ہوا.

ان پینٹنگز نے دیکھنے والوں کے دلوں پر گہرا اثر کیا.
آغا کے مطابق، "میرا کام بحیثیت ایک اسکول استاد میرے تجربے کا عکاس ہے اور میں جو تصاویر بھی پینٹ کرتا ہوں، اس سے معاشرے میں ایک امید بیدار ہوتی ہے. میں بلیک بورڈ پینٹ کرتا ہوں اور اُس پر وہ سب دکھاتا ہوں جو کلاس روم میں ہوتا ہے یا پھر وہ جو معاشرے میں ہوتا ہے."
گیلری کی مالک اسماء خان کا کہنا تھا کہ دونوں فنکاروں نے اس نمائش کے لیے 9 ماہ تک تیاری کی، ان کا مزید کہنا تھا، " یہ کام اُس سب کا اظہار ہے جو یہ فنکار محسوس کرتے ہیں اور لوگوں کو سانحہ پشاور کے بعد شاک سے باہر نکالنے میں مدد دینے کی ایک کوشش ہے."
یہ مضمون 11 دسمبر 2015 کو ڈان اخبار میں شائع ہوا.
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔












لائیو ٹی وی