اے پی ایس سانحے کو ایک سال مکمل

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2015

پشاور سانحے کو ایک سال ہوگیا جس نے اس ملک کو دہشتگردی کے خلاف متحد کردیا۔ آرمی پبلک اسکول کے طلبا اور اساتذہ نے کہا کہ اس واقعے کو کسی صورت بھولنا نہیں چاہیئے، ایک سال پہلے آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے دردناک سانحے اور دہشتگردی کے سفاک حملے نے 144 جانیں لے لیں، یہ پاکستان کی تاریخ کا افسوسناک ترین واقعہ ہے۔

ایک طرف جہاں ملک بھر کے اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی جارہی ہیں وہیں، سانحے کے ننھے شہیدوں کے والدین اپنے بچوں کی آخری نشانیوں کو تھامے اپنے گھروں میں ہیں، مٹی میں اٹے اسکول کے بستے، کھلونے اور ان کی چیزیں واپس نکال لی گئیں ہیں، ماں باپ پھر سے ان چیزوں کو دیکھ کر ان ننھی جانوں کو یاد کررہے ہیں جو ان سے چھین لی گئیں، والدین کا کہنا ہے کہ یہ چیزیں ان کے اس برے خواب کی یادگار ہیں جس میں وہ جی رہے ہیں۔

بہر حال، آرمی پبلک اسکول، جہاں خونریزی ہوئی، آہستہ آہستہ اپنی اصلی حالت میں آگیا ہے، اساتذہ اور دیگر عملہ جو حملے میں محفوظ رہا وہ جسمانی اور ذہنی تکالیف سے باہر نکل کر کلاسز کی جانب واپس آگئے۔

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

پشاور یونیورسٹی میں اے پی ایس شہدا کی یاد میں رکھی گئی تقریب کے دوران ایک خاتون ان کی مغفرت کی دعا مانگتے ہوئے — اے ایف پی
پشاور یونیورسٹی میں اے پی ایس شہدا کی یاد میں رکھی گئی تقریب کے دوران ایک خاتون ان کی مغفرت کی دعا مانگتے ہوئے — اے ایف پی
شہید گل شیر کی والدہ ان کی تصویر کے ساتھ موجود ہیں — اے ایف پی
شہید گل شیر کی والدہ ان کی تصویر کے ساتھ موجود ہیں — اے ایف پی
سانحہ پشاور کی یاد میں ایک خاتون شمع جلا رہی ہیں — اے ایف پی
سانحہ پشاور کی یاد میں ایک خاتون شمع جلا رہی ہیں — اے ایف پی
طالبات اے پی ایس میں کھیلتے ہوئے — اے ایف پی
طالبات اے پی ایس میں کھیلتے ہوئے — اے ایف پی
طاہر ملک اپنے شہید بیٹے ملک اسامہ کے اسکول کا کام دکھاتے ہوئے — اے ایف پی
طاہر ملک اپنے شہید بیٹے ملک اسامہ کے اسکول کا کام دکھاتے ہوئے — اے ایف پی
استاد ابو بکر اپنے بیٹے کے ہمراہ اسکول آرہے ہیں — اے ایف پی
استاد ابو بکر اپنے بیٹے کے ہمراہ اسکول آرہے ہیں — اے ایف پی
اے پی ایس سانحہ میں شہید ہونے والے طالب علم عبداللہ کے سامان کی تصویر — اے ایف پی
اے پی ایس سانحہ میں شہید ہونے والے طالب علم عبداللہ کے سامان کی تصویر — اے ایف پی
ایک بچہ سانحہ پشاور کی یاد میں ہاتھوں میں موم بتی اور پلے کارڈ لیا موجود ہے — رائٹرز
ایک بچہ سانحہ پشاور کی یاد میں ہاتھوں میں موم بتی اور پلے کارڈ لیا موجود ہے — رائٹرز
سانحہ میں بچ جانے والے استاد ابو بکر — اے ایف پی
سانحہ میں بچ جانے والے استاد ابو بکر — اے ایف پی
سانحہ میں شہید حسن خان کے والد اورنگزیب خان ان کے سامان کے ہمراہ موجود ہیں — اے ایف پی
سانحہ میں شہید حسن خان کے والد اورنگزیب خان ان کے سامان کے ہمراہ موجود ہیں — اے ایف پی
سانحہ میں شہید ہونے والے میٹرک کلاس کے طالب علم ملک  اسامہ کے والد طاہر ملک بیٹے کی تصویر کے ساتھ — اے ایف پی
سانحہ میں شہید ہونے والے میٹرک کلاس کے طالب علم ملک اسامہ کے والد طاہر ملک بیٹے کی تصویر کے ساتھ — اے ایف پی
طالبات اے پی ایس اسکول سے باہر آرہی ہیں — اے ایف پی
طالبات اے پی ایس اسکول سے باہر آرہی ہیں — اے ایف پی
اس تصویر میں محمد ناصر گل نے اپنے شہید بیٹے گل شیر کا سامان دکھایا — اے ایف پی
اس تصویر میں محمد ناصر گل نے اپنے شہید بیٹے گل شیر کا سامان دکھایا — اے ایف پی
سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے ایک بچے حذیفہ کی والدہ عندلیب — اے ایف پی
سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے ایک بچے حذیفہ کی والدہ عندلیب — اے ایف پی
طلبہ اے پی ایس میں کھیلتے ہوئے — اے ایف پی
طلبہ اے پی ایس میں کھیلتے ہوئے — اے ایف پی