غلط فہمی کے نتیجے میں نوجوان نے اپنا ہاتھ کاٹ لیا
لاہور: صوبہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ میں ایک 15 سالہ نوجوان نے اپنا ہاتھ یہ سمجھتے ہوئے کاٹ لیا کہ وہ توہین رسالت کا مرتکب ہوگیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ ضلع اوکاڑہ کی تحصیل دیپالپور کے علاقے حجرہ شاہ مقیم کے مقام پر پیش آیا۔
مقامی پولیس افسر نوشیر احمد نے بتایا کہ مقامی مسجد میں جاری ایک اجتماع کے دوران امام مسجد نے سوال کیا کہ ہم میں سے جو پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہے، ہمیشہ نماز ادا کرتا ہے اور پھر پوچھا کہ مجمع میں کس نے نماز پڑھنا چھوڑ دی ہے۔
اس پر 15 سالہ نوجوان نے بظاہر صحیح طرح سوال نہ سن پانے کی وجہ سے اپنا ہاتھ کھڑا کردیا۔
پولیس افسر کے مطابق مجمع نے نوجوان پر توہین رسالت کا الزام عائد کردیا جس کے بعد وہ گھر واپس چلا گیا اور اپنا ہاتھ کاٹ کر امام مسجد کو پیش کردیا۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ چار روز قبل پیش آیا تھا جبکہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ واقعے کی ویڈیو میں مقامی افراد اور متاثرہ لڑکے کے والدین نے اس اقدام کو سراہا۔











لائیو ٹی وی