اگلا آرمی چیف کون ہو سکتا ہے؟

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2016
جنرل راحیل شریف کو نومبر 2013 میں آرمی چیف مقرر کیا گیا تھا— فائل فوٹو/ اے پی
جنرل راحیل شریف کو نومبر 2013 میں آرمی چیف مقرر کیا گیا تھا— فائل فوٹو/ اے پی

راولپنڈی: پاکستان میں قاعدے کے مطابق فوج کے تھری اسٹار جنرلز میں سے سینیئر ترین افسر اگلا آرمی چیف مقرر ہو سکتا ہے تاہم اس قاعدے پر شاذو نادر ہی عمل دیکھنے میں آیا ہے۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی تقرری میں بھی سب سے سینیئر تھری اسٹار جنرل کے قاعدے کو مدنظر نہیں رکھا گیا تھا کیونکہ سنیارٹی کی لسٹ میں راحیل شریف تیسرے نمبر پر تھے۔

عمومی طور پر وفاقی وزارت دفاع کی جانب سے وزیراعظم کو تین فوجی افسران کے نام ارسال کیے جاتے ہیں جن میں سے کسی ایک کو آرمی چیف مقرر کر دیا جاتا ہے، تاہم وزیراعظم کو یہ صوابدیدی اختیار حاصل ہے کہ آرمی کے جس افسر کو وہ مناسب سمجھتے ہوں فوج کا سربراہ مقرر کر دیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز قبل پاک فوج کے موجودہ سربراہ جنرل راحیل شریف کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ وہ مدت ملازمت میں توسیع پر یقین نہیں رکھتے اور مقررہ وقت پر ریٹائر ہو جائیں گے.

یہ بھی پڑھیں : مقررہ وقت پر ریٹائر ہوجاؤں گا، آرمی چیف

جنرل راحیل شریف کے اس بیان کے بعد یہ بحث موضوع گفتگو ہے کہ اب ملک کا اگلا آرمی چیف کون ہو گا۔

رپورٹس کے مطابق ملک کے اگلے آرمی چیف کے عہدے کے لیے جن سینیئر ترین افسران کا نام لیا جارہا ہے، ان میں لیفٹیننٹ جنرل مقصود احمد، لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات، لیفٹیننٹ جنرل سید واجد حسین،لیفٹیننٹ جنرل نجیب اللہ خان اور لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم شامل ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل مقصود احمد اس وقت اقوام متحدہ میں ڈیپوٹشن پر امریکا میں موجود ہیں جبکہ ان کی ریٹائرمنٹ 13 جنوری 2017 کو متوقع ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات اس چیف آف جنرل اسٹاف ہیں جبکہ لیفٹیننٹ جنرل سید واجد حسین ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کے چیئرمین ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل نجیب اللہ اس وقت ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ اسٹاف ہیں جبکہ لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم ملتان کے کور کمانڈر کی حیثیت سے فرائض سرانجام دے رہے ہیں.

ان پانچوں سینئر افسران میں سے چار کی ریٹائرمنٹ کی 13 جنوری 2017 کو ہونی ہے جبکہ لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم نے 8 اگست 2017 کو ریٹائر ہونا ہے.

خیال رہے کہ رواں برس 29 نومبر کو آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ساتھ ساتھ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود بھی ریٹائر ہوجائیں گے۔

اس طرح 4 سینیئر ترین فوجی افسران میں سے 2 کی اعلیٰ عہدوں پر تقرری کا امکان ہے۔

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات اور لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم میں سے کسی ایک کے فوج کے سربراہ بننے کے امکانات ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کے لیے یہ چوتھا موقع ہوگا جب وہ فوج کے سربراہ کا تقرر کریں گے۔

اکتوبر 1999 میں نواز شریف نے لیفٹیننٹ جنرل ضیاء الدین بٹ کو آرمی چیف مقرر کیا تھا، تاہم وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے اور ان کی حکومت کا تختہ پلٹ کر اُس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے حکومت کی باگ ڈور سنبھال لی تھی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں