پولیو ٹیم کو اسکول میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار

شائع February 18, 2016

کراچی: شہرِ قائد کے علاقے عائشہ منزل پر واقع ایک نجی اسکول نے والدین کے انکار کا حوالہ دیتے ہوئے پولیو ٹیم کو اسکول میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار کردیا.

اسکول انتظامیہ نے تحریری طور پر پولیو مہم میں تعاون سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ والدین کے تحفظات کے باعث وہ اپنے اسکول میں پولیو مہم نہیں چلاسکتے.

جس کے بعد ضلعی انتظامیہ کو مداخلت کرنی پڑی اور اسکول انتظامیہ کو بتایا گیا کہ پولیو کے قطرے نہ پلانا قانوناً جرم ہے اور جو کوئی اس قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف پینل کوڈ کی دفعہ 188 کے تحت کارروائی کی جائے گی.

ضلع وسطی کی ایک خاتون عہدیدار نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کے مختلف اسکول بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے روک رہے ہیں، اس طرح وہ سرکاری کام میں مداخلت کر رہے ہیں، لہذا ان کے خلاف کارروائی بھی کی جاسکتی ہے.

آخری حربے کے طور پر ضلعی افسران نے فیصلہ کیا کہ اگر مذکورہ اسکول غیر رجسٹر ہوا تو اُسے سیل کردیا جائے گا.

پولیو کے خاتمے کے لیے ملک بھر میں ویکسی نیشن مہم کا آغاز پیر کو کیا گیا تھا.

مزید پڑھیں:پیر سے ملک میں تین روزہ پولیو مہم

سرکاری ذرائع کے مطابق، رواں سال وائرس کے مکمل خاتمے کی امید کے ساتھ ہزاروں پولیو ٹیمیں بنائی گئی ہیں.

یونیسف حکام کا کہنا ہے کہ 2015 میں ریکارڈ ہونے والے پولیو کیسز کی تعداد میں کم از کم 85 فیصد کمی ہوئی اور اگر رواں سال بھی اسی طرح مثبت پیش رفت ہوئی تو ملک کو پولیو سے پاک ملک قرار دیا جا سکتا ہے۔

ملک بھر میں 305 پولیو کیس ریکارڈ ہونے کی وجہ سے 2014 ہیلتھ حکام کے لیے ایک مشکل سال رہا تھا.

کراچی میں اب تک رواں سال کا صرف ایک پولیو کیس سامنے آیا ہے جبکہ 2015 میں کراچی میں 54 کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے.

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان: متعدد والدین پولیو مہم کے خلاف

پولیو کے زیادہ تر کیسز کی بنیادی وجہ والدین کا اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار ہے، صرف صوبہ بلوچستان میں گذشتہ برس 4 ہزار والدین نے اپنے بچوں کی ویکسی نیشن سے انکار کیا تھا.

ملک میں پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کی بہت سی وجوہات ہیں جن مں سے ایک مذہبی عقائد بھی ہے.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025