اسلام آباد: سینیٹ کمیٹی برائے صحت نے ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔

کمیٹی نے حکام کو ادویات کی پرانی قیمتوں کو فوری طور پر بحال کرنے کی بھی ہدایت کی۔

کمیٹی کے چیئرمین سجاد طوری نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی متعلقہ حکومتی محکموں کو ہدایت کرتی ہے کہ ادویات کی قیمتیں طے کرنے سے قبل زمینی حقائق مدنظر رکھے جائیں اور عام آدمی کو ہرممکن ریلیف فراہم کیا جائے۔

مزید پڑھیں: ملک میں ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد اضافہ

کمیٹی کے دیگر اراکین نے بھی قیمتوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزارت ہیلتھ ریگولیشن اور ڈرگ ریلیٹری حکام کو متعلقہ کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی۔

اس موقع کمیٹی نے نیشنل ہیلتھ ریسرچ کونسل ڈرافٹ بل کو بھی منظور کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد بل کے باعث پاکستان کے طبی سیکٹر پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے چھ عالمی ادویہ ساز کمپنیوں نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈی آر اے پی) کی منظوری کے بغیر خاموشی سے اپنی ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد تک اضافہ کردیا تھا۔

ایک سینیئر عہدیدار کے مطابق ادویات کی قیمتیں بڑھنے سے مارکیٹ میں ادویات کی مصنوعی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جن ادویہ ساز کمپنیوں نے ادویات کی قیمتیں بڑھائی ہیں، ان میں گلیکسو اسمتھ کلائن (جی ایس کے)، سنوفی ایونٹس، ایبٹ لیبارٹریز، نووارٹس، اوٹسوکا اور ریکٹ بینکیزیئر شامل ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں