• KHI: Partly Cloudy 21.8°C
  • LHR: Clear 14.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 10.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 21.8°C
  • LHR: Clear 14.3°C
  • ISB: Partly Cloudy 10.1°C

افغان صدر امن مذاکرات کی بحالی کیلئے پرامید

شائع March 6, 2016

کابل: افغانستان نے طالبان کے ساتھ 'چند ہفتوں میں' امن مذاکرات بحال ہونے کی امید کا اظہار کیا ہے۔

چار فریقی ثالثی گروپ کے ذریعے ہونے والے مذاکرات کے بارے میں امید کی جارہی ہے کہ یہ مارچ میں شروع ہوجائیں گے.

تاہم طالبان نے ہفتے کو کسی بھی قسم کے مذاکرات سے قبل غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے مطالبے پر زور دیا۔

مزید پڑھیں: طالبان کے انکار نے مذاکرات کو 'خطرے' میں ڈال دیا

افغان صدر اشرف غنی نے اتوار کو پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا 'میں طالبان سے کہتا ہوں کہ آپ کا ایک بڑا تاریخی امتحان ہے۔۔۔آیا آپ اپنے ہم وطنوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں یا ان کے مخالفین کے ساتھ۔'۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ مذاکرات کی جلد بحالی کے حوالے سے پرامید ہیں اور امن ہی واحد راستہ ہے۔

یاد رہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات گزشتہ سال جولائی میں اس وقت تعطل کا شکار ہوگئے تھے جب افغان طالبان کے بانی قائد ملا محمد عمر کی موت کے حوالے سے خبریں منظر عام پر آگئیں تھی، جن میں کہا جارہا تھا کہ ملا عمر دو سال قبل ہلاک ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کابل-طالبان براہ راست مذاکرات جلد ہونے کا امکان

ابتدائی طور پر طالبان نے اس حوالے سے خاموشی اختیار کی تھی لیکن بعد ازاں انھوں نے ملا اختر منصور کو طالبان کا نیا امیر مقرر کرتے ہوئے ملا محمد عمر کی 'موت' کی تصدیق کی تھی۔

مذکورہ افغان عسکریت پسند دھڑے نے مذاکرات کی میز پر چند شرائط پر عمل درآمد کے بغیر واپس آنے کو ناگزیر قرار دیا ہے، جن میں افغانستان سے امریکی فوجوں کا انخلاء، افغان فورسز کے آپریشنز اور فضائی کارروائیوں کا اختتام شامل ہے۔

طالبان کا اصرار ہے کہ 'امن مذاکرات مذکورہ پیش رفت کے بغیر بے معنی ہیں'۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025