اس دفعہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم پر دباؤ ہے, وقار

شائع March 18, 2016

کولکتہ: پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے بلے بازوں اور باؤلرز کی کارکردگی پر اعتماد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روایتی حریف ہندوستان ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بڑے میچ میں پاکستان کے خلاف پہلی دفعہ دباؤ میں ہے۔

کولکتہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وقار یونس کا کہنا تھا کہ 'ہم حریف ضرور ہیں لیکن اس کو کھیل کے طورپر لیں، ہماری ایک تاریخ ہے جس میں کرکٹ کی تاریخ بھی ہے، پچھلے 50 سالوں میں برصغیر اور پوری دنیا میں کھیلتے رہے ہیں، جتنا یہ گیم دیکھا جاتا ہے شاید کوئی اور گیم دیکھا جاتا ہو، ہمیں اس پر فخر ہونا چاہیے'۔

صحافی کی جانب سے کئے گئے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان ٹیم کی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں کارکردگی اچھی نہیں ہے جس پر وہ دباؤ میں ہیں لیکن ہمیں مثبت سوچ کے ساتھ جانا ہے، ہم پچھلا میچ جیت چکے ہیں، بہت ساری چیزیں ہمارے حق میں جارہی ہیں یہ حقیقت ہے کہ ہماری تاریخ اچھی نہیں رہی ہے لیکن یقیناً یہ تبدیل بھی ہوسکتی ہے۔

پاکستان اور ہندوستان کی ٹیمیں کل ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے میچ کیلئے کولکتہ میں مدمقابل ہوں گی۔

قومی ٹیم کے کوچ نے کہا کہ 'ہندوستان کو ورلڈ کپ میں جیتنا ہے یہ چیز ذہنوں میں بٹھا دی گئی ہے مگر اس دفعہ چیزین مختلف ہیں، پاکستان پر دباؤ ہوتا تھا لیکن اب یہ دباؤان پر ہے، بڑا ٹورنامنٹ ہے مجھے یقین ہے وہ دباؤ محسوس کررہے ہوں گے، وہ پچھلا میچ ہار چکے ہیں اس لیے ان پر دباؤ ہوگا اور ہم اس کا فائدہ اٹھائیں گے'۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ دوسری جگہوں پر ہم ہمیشہ ہندوستان پر بھاری رہے ہیں، ہاں ورلڈ کپ میں ہماری کارکردگی اچھی نہیں رہی، کولکتہ اسٹیڈیم ہمارے لیے مہربان رہا ہے، صرف میدان میں ہی نہیں بلکہ میدان سے باہر بھی، جب بھی یہاں آتے ہیں لطف اندوز ہوتےہیں۔

پاکستان ٹیم کے سابق کپتان پرامید ہیں کہ ٹیم نے جس طرح پچھلے میچ میں کھیلا تھا ہندوستان کے خلاف میچ میں بھی اسی کارکردگی کو دہرائے گی۔

آفریدی کے میڈیا کا سامنا نہ کرنے پر انہوں نے ازراہِ مذاق کہا کہ آپ لوگ ان سے مشکل سوالات کرتے ہوں گے تاہم اس بیان کے بعد ہم نے اچھا کھیلا اور یہاں لوگوں نے بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں ہماری حمایت کی اور ہم میچ بھی جیت گئے۔

پاکستانی باؤلرز اور ہندوستانی بلے بازوں کے درمیان مقابلے پر رد عمل دیتے ہوئے وقار نے کہا کہ ہاں ہمارے باؤلرز کی کارکردگی اچھی ہے، بیٹنگ میں پہلے میچ میں ہم نے 200 رنز کئے ہیں، حفیظ نے رنز کئے، آفریدی نے اچھا کھیلا اس لیے ہم مطمئن ہیں، اسی جذبے کے ساتھ کھیلیں گے تو ہمارے لیے جیتنے کے مواقع زیادہ ہوں گے۔

اس موقع پر کوچ نے وہاب ریاض کی کارکردگی کا بھی دفاع کیا۔

'وہاب صرف میچ ونر نہیں ہیں بلکہ ایک اسپیل کے ذریعے وہ پانسہ پلٹ دیتے ہیں، وہ بڑے میچوں میں اچھے باؤلر کے طور پر ابھرتے ہیں، پچھلے ورلڈ کپ میں بھی اور اس سے قبل بھی انھوں نے اچھا کیا اور اس میچ میں بھی ہم پرامید ہیں'۔

عماد وسیم کے ٹیم میں کردار پر کہا کہ اب تک ٹورنامنٹ میں اسپن کا کردار اہم ہے، عماد بے شک باصلاحیت کھلاڑی ہے اور اس کا کردار بھی ساتویں آٹھویں نمبر پر بیٹنگ اور اسپنر کے طور پر اہم ہے، تمام ٹیمیں دو اسپنرز کے ساتھ کھیل رہی ہیں۔

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بڑے میچ میں پاکستان اور ہندوستان کی باؤلنگ کا موازنہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 'بھمرا نوجوان کھلاڑی ہے، ایشیا کپ میں اچھی باؤلنگ کی تاہم دونوں ٹیمیں متوازن ہیں ہاں ہمیں باؤلنگ میں تیزرفتاری پر برتری حاصل ہے، 140 کی رفتار سے گیند کرتے ہیں جو ہمارےلیے باعث اطمینان ہے تاہم میں انڈیا کو بہترین باؤلنگ یا بہترین بیٹنگ کا نہیں کہہ سکتا، میں اپنی ٹیم کی طاقت کو جانتا ہوں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2025
کارٹون : 22 دسمبر 2025