گزشتہ دنوں بیٹ مین ورسز سپرمین : ڈان آف جسٹس ریلیز ہوئی جسے ہر دور کی سب سے مہنگی فلم قرار دیا جارہا ہے جس کی تیاری پر مارکیٹنگ کے اخراجات ملا کر 410 ملین ڈالرز خرچ کیے گئے۔
تاہم اسے بنانے والے اسٹوڈیو وارنر برادرز نے چپ سادھ رکھی ہے اس لیے ابھی باضابطہ طور پر اسے مہنگی ترین فلم قرار نہیں دیا جاسکتا۔
یہاں آئی ایم بی ڈی بی اور باکس آفس موجو کے اعداد و شمار کی مدد سے سب سے مہنگی فلموں کی ایک فہرست مرتب کی گئی ہے جس میں کرنسی کی قدر کو مدنظر رکھ تبدیلی کی گئی ہے۔
اس فلم کا اصل بجٹ ڈھائی سو ملین ڈالرز تھا تاہم کرنسی کی قدر کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد 251 ملین ڈالرز ہوگیا جبکہ اس نے 1.4 ارب ڈالرز کمائے۔
اس فلم کا اصل بجٹ 225 ملین ڈالرز تھا تاہم ایڈجسٹ ہونے کے بعد یہ 253.9 ملین ڈالرز ہوگیا جبکہ 419 ملین ڈالرز کمانے میں کامیاب رہی۔
اس فلم کو بنانے کے لیے 200 ملین ڈالرز خرچ کیے گئے تاہم افراط زر کو دیکھتے ہوئے موجودہ عہد میں اس کی لاگت 257.6 ملین ڈالرز بنتی ہے جبکہ یہ 433.4 ملین ڈالرز کمانے میں کامیاب رہی۔
ڈزنی کی یہ ناکام ترین فلم ڈھائی سو ملین ڈالرز سے بنی جو کہ اب 259 ملین ڈالرز کے برابر ہیں اور اس کی آمدنی محض 284.1 ملین ڈالرز تھی۔
اس فلم کا جادو تو آج تک لوگوں پر طاری ہے جس کا بجٹ ڈھائی سو ملین ڈالرز تھا جو اب 259 ملین ڈالرز کے برابر ہے جبکہ اس نے 1.08 ارب ڈالرز کمائے۔
2012 کی ہی اس اس فلم کا بجٹ بھی ڈھائی سو ملین ڈالرز تھا یعنی 259 ملین ڈالرز کے برابر اور اس نے 1.02 ارب ڈالرز کمائے۔
اس کا حقیقی بجٹ 237 ملین ڈالرز جبکہ افراط زر کو مدنظر رکھ کر 261 ملین ڈالرز بنتا ہے جبکہ باکس آفس پر 2.8 ارب ڈالرز بٹورنے میں کامیاب رہی۔
اس فلم کا بجٹ 225 ملین ڈالرز تھا جو کہ 2016 میں دیکھا جائے تو 265.2 ملین ڈالرز کے برابر ہے جبکہ یہ ایک ارب ڈالرز کا بزنس کرنے والی فلم بھی ہے۔
اس کا حقیقی بجٹ تو 175 ملین ڈالرز ہے مگر کرنسی کی قدر میں گراوٹ کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ اس 271 ملین ڈالرز کا خرچہ ہوا اس کے مقابلے میں اس کی آمدنی صرف 264.2 ملین ڈالرز تھی۔
ڈھائی سو ملین ڈالرز سے بننے والی اس فلم کا بجٹ موجودہ عہد کے مطابق 275.5 ملین ڈالرز کے برابر ہے جبکہ باکس آفس پر یہ 934.4 ملین ڈالرز کے ساتھ کامیاب رہی۔
اینیمیٹڈ ہونے کے باوجود اس فلم کا اصل بجٹ 260 ملین ڈالرز یا موجودہ عہد کے 281.3 ملین ڈالرز کے برابر تھا جبکہ آمدنی 590.7 ملین ڈالرز رہی۔
اس فلم کا اصل بجٹ 258 جبکہ ردوبدل کے بعد 291 ملین ڈالرز بنتا ہے جبکہ 890.9 ملین ڈالرز کی کمائی اسے کامیاب ثابت کرتے ہیں۔
اپنے دور میں اس فلم پر ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے 200 ملین ڈالرز خرچ کیے اور اگر وہ اب اسے بنائیں تو یہ 294.4 ملین ڈالرز کے برابر ہوںگے جبکہ اس کی آمدنی بھی 2.2 ارب ڈالرز تھی۔
اس فلم کا اصل بجٹ تو 44 ملین ڈالرز تھا مگر افراط زر کا اطلاق کیا جائے تو 340 ملین ڈالرز ہوجاتا ہے اور اس کی آمدنی 57.8 ملین ڈالرز تھی۔
300 ملین ڈالرز کے اصل اور ردوبدل کے ساتھ 341 ملین ڈالرز بجٹ والی یہ سب سے مہنگی ترین فلم ہے جس کی آمدنی 963.4 ملین ڈالرز تھی۔
تبصرے (3) بند ہیں
More than 200 camels and 2,500 horses were used in the shooting of the film, with some 10,000 extras. The sea battle was filmed using miniatures in a huge tank on the back lot at the MGM StudiosThe chariot arena was built by more than 1,000 workers beginning in January 1958, according to some reports. It was 2,000 feet long by 65 feet wide and covered 18 acres, the largest single set in motion picture history to that time. Reputedly, 40,000 tons of white sand was imported from Mexico for the track.
All Are Hollywood Movies...
part 2-BEN-HUR More than 300 sets were built on location at the Cinecitta studies in Rome for Ben-Hur. They were constructed following 15,000 sketches and covered more than 340 acres. The city of Jerusalem set took up 10 square blocks. Altogether, the production used about 40,000 cubic feet of lumber, more than a million pounds of plaster, and 250 miles of metal tubing. Ben-Hur's house was constructed of wood frame covered with stucco painted to look like stone. Sculptors cast more than 200 pieces of statuary to supplement the thousands of props used from Cinecitta's warehouse.The desert sequences were all set to be filmed in Libya.The production cost MGM a massive $15 million and was a gamble by the studio to save itself from bankruptcy. The gamble paid off, with the film earning $75 million in1959.