پٹھان کوٹ حملہ:تحقیقات کرنیوالا مسلمان افسر قتل

03 اپريل 2016
سی این این آئی بی این کے مطابق وہ حملے کی تحقیقات کا حصہ تھے — فوٹو : بشکریہ سی این این آئی بی این
سی این این آئی بی این کے مطابق وہ حملے کی تحقیقات کا حصہ تھے — فوٹو : بشکریہ سی این این آئی بی این

بنجور : ہندوستان کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) میں تعینات مسلمان ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) محمد تنزیل احمد کو قتل کردیا گیا، قاتلانہ حملے میں ان کی اہلیہ بھی گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئیں۔

ہندوستانی اخبار دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے افسر کو اتر پردیش کے ضلع بجنور میں نشانہ بنایا گیا جبکہ ان کی اہلیہ فرزانہ تشویشناک حالت میں نوائڈا کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

سی این این آئی بی این نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ محمد تنزیل احمد پٹھان کوٹ پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کا حصہ تھے، اس کے علاوہ بھی وہ تحقیقاتی ایجنسی کے لیے کئی بڑے آپریشنز میں شامل رہے تھے۔

ٹائمز آف انڈیا نے رپورٹ کیا کہ موٹر سائیکل پر سوار 2 افراد نے این آئی اے کے مسلمان افسر محمد تنزیل احمد کو گولیاں مار کر اس وقت قتل کیا جب رات کو ایک بجے وہ بھتیجی کی شادی میں شرکت کے بعد واپس آ رہے تھے۔

حکام کے مطابق محمد تنزیل احمد کو 21 گولیاں ماری گئیں جن میں سے 10 گولیاں ان کے جسم میں پوسٹ مارٹم کے وقت بھی نکالی گئیں۔

بِجنور کے اسٹیشن ہاؤس افسر(ایس ایچ او) راج کمار کے مطابق حملے میں ان کے 2 بچے محفوظ رہے۔

راج کمار نے بتایا کہ حملہ آوروں نے کار روک کر ان پر فائرنگ کی جس سے محمد تنزیل احمد موقع پر ہلاک ہو گئے تھے۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان کے دونوں بچے گاڑی میں پچھلی نشست پر موجود تھے۔

ہندوستانی خبر رساں ادارے انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق این آئی اے کے آئی جی سنجیو کمار نے افسر کے قتل کو منصوبہ بندی کے تحت حملہ قرار دیا۔

سنجیو کمار نے بتایا کہ محمد تنزیل احمد ہندوستان کی بارڈر سیکیورٹی فورس کے اسٹنٹ کمانڈنٹ تھے جبکہ ان کو ڈیپوٹیشن پر این آئی اے کے دہلی اسٹیشن میں افسر تعینات کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے سمجھوتہ ایکسپریس پر حملے کے تفتیش کار ہیمنت کرکرے کو بھی قتل کردیا گیا تھا۔

دوسری جانب ان کے بھائی محمد راغب احمد نے کہا کہ محمد تنزیل احمد انتہائی دوستانہ شخصیت کے مالک تھے ان کی کسی بھی شخص سے کوئی مخاصمت نہیں تھی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

ahmaq Apr 04, 2016 10:06am
bila tabsara hey - sab jantey heyN ki khel kahaan par shuru huva