کبیر خان کیخلاف کراچی میں احتجاج
کراچی: مارکیٹنگ کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان آنے والے بولی وڈ ڈائریکٹر کبیر خان کے خلاف کراچی سے لاہور جاتے ہوئے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر شدید احتجاج کیا گیا۔
'فینٹم' اور 'بجرنگی بھائی جان' جیسی فلموں کے ڈائریکٹر کبیر خان مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان کی جانب سے منعقدہ مارکون 2016 کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان آئے، جہاں گذشتہ روز کراچی میں کانفرنس میں شرکت کے موقع پر انھوں نے کہا تھا کہ 'پاکستان بولی وڈ فلموں کے لیے ایک بڑی مارکیٹ بن سکتا ہے۔'
واضح رہے کہ کبیر خان کی حالیہ ریلیز فلم 'بجرنگی بھائی جان' کو ہندوستان سمیت پاکستان میں بھی بہت پسند کیا گیا تھا، لیکن اس سے قبل ان کی ایک فلم 'فینٹم' کی کہانی 'پاکستان مخالف' ہونے کی وجہ سے اس پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
مزید پڑھیں:حافظ سعید کی شکایت پر بولی وڈ فلم پر پابندی
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مارکون کانفرنس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کبیر خان کا کہنا تھا کہ ہر ملک میں کچھ خراب عناصر ہوتے ہیں، میری فلم 'فینٹم کا مقصد کسی ملک پر تنقید کرنا نہیں تھا، بجرنگی بھائی جان بھی میری ہی فلم ہے اور دونوں ایک ہی ذہن کی تخلیق ہیں'۔

رپورٹس کے مطابق کبیر خان کے خلاف گذشتہ رات ان کے ہوٹل کے باہر بھی مظاہرہ کیا گیا جبکہ آج صبح کراچی سے لاہور جاتے ہوئے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مشتعل افراد نے 'پاکستان زندہ باد' اور کبیر خان کے خلاف نعرے لگائے اور انھیں جوتے بھی دکھائے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مشتعل افراد کبیر خان سے سوال کر رہے ہیں کہ وہ (ہندوستانی خفیہ انٹیلی جنس ایجنسی) را کے خلاف فلمیں کیوں نہیں بناتے، مظاہرین کا کہنا تھا 'تم لوگوں نے (کلبھوشن) یادیو کو یہاں بھیجا اور سیکڑوں لوگوں کو قتل کیا، اس پر کوئی فلم کیوں نہیں بناتے'۔
واضح رہے کہ یہاں مظاہرین ہندوستانی جاسوس کلھوشن یادیو کی بلوچستان سے گرفتاری کا حوالہ دے رہے تھے۔
کبیر خان اس موقع پر خاموش رہے اور کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا، ایئرپورٹ سیکیورٹی نے کبیر خان کو بحفاظت لاؤنج تک پہنچا دیا، جس کے بعد وہ لاہور کے لیے روانہ ہوگئے۔
کبیر خان کی فلم 'فینٹم' گذشتہ برس 28 اگست کو ریلیز کی گئی، تاہم لاہور ہائی کورٹ نے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے 'فینٹم' کی پاکستان میں نمائش پر پابندی عائد کردی تھی۔
حافظ محمد سعید کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ایک درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بولی وڈ فلم " فینٹم" میں ممبئی حملوں کا ذمہ دار پاکستان اور حافظ سعید کو ٹہرایا گیا ہے،جس سے نہ صرف ان کی جان کو خطرہ ہے بلکہ ہندوستان کے اس پروپیگنڈے کا مقصد پاکستان کے تشخص کو متاثر کرنا ہے.
فلم کے پروڈیوسرز کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا، تاہم ڈائریکٹر کبیر خان نے اس سے قبل کہا تھا کہ حافظ سیعد کی جانب سے نفرت آمیز پروپیگنڈا کیاجارہا ہے.
یہ بھی پڑھیں:’حافظ سعید اپنے گریبان میں جھانکیں‘
کبیر خان کی ہدایت میں بننے والی فلم " فینٹم "(Phantom) ایک سیاسی سنسنی خیز فلم ہے، جسے ساجد ناڈیا والہ نے پروڈیوس کیا، جبکہ فلم کے مرکزی اداکاروں میں سیف علی خان اور کترینہ کیف شامل ہیں.
"ممبئی ایونجر" نامی کتاب سے اخذ کی گئی فلم "فینٹم" کی کہانی ممبئی حملوں اور عالمی دہشت گردی کے گرد گھومتی ہے.
اگرچہ ناول میں کرداروں کے فرضی نام رکھے گئے تھے تاہم فلم میں حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے ملزم کا نام سعید رکھا گیا.
اس فلم کا ٹریلر 25 جولائی 2015 کو ریلیز کیا گیا جبکہ اسے 28 اگست 2015 کو نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔
واضح رہے کہ حافظ سعید پر ہندوستان کی جانب سے 2008 کے ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے اور ان کے سر کی قیمت 10 ملین ڈالر رکھی گئی ہے.
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔










لائیو ٹی وی
تبصرے (3) بند ہیں