• KHI: Clear 22°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 10.3°C
  • KHI: Clear 22°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 10.3°C

ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے کیخلاف درخواست

شائع June 9, 2016

اسلام آباد وفاقی وزارت داخلہ نے ماڈل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

وزارت داخلہ کی جانب سے دائر درخواست میں یان علی، ڈی جی ایف آئی اے سندھ، ڈی جی ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر، کلکٹر کسٹم اسلام آباد اور چیئرمین ایف بی آر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالتی حکم پر عمل کرتے ہوئے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکال دیا تھا، تاہم ایف بی آر کی درخواست پر دوبارہ ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایان کا نام پھر ای سی ایل سےنکالنے کا حکم

درخواست کے مطابق ملزمہ پر 5 کروڑ 29 لاکھ روپے واجب الادا ہیں، جن کی ادائیگی کے بغیر وہ ملک سے باہر نہیں جاسکتیں۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور ملزمہ کا نام ای سی ایل سے نہ نکالا جائے۔

سندھ ہائی کورٹ نے 2 جون کو ایک بار پھر ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی ڈویژنل بینچ نے ایان کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا اور وفاق کے میمورینڈم کو کالعدم قرار دیا۔

مزید پڑھیں: ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج

ساتھ ہی عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر وفاق کو فیصلے پر کوئی اعتراض ہے تو وہ سپریم کورٹ سے 7 روز کے اندر رجوع کرسکتا ہے۔

ماڈل ایان علی نے دسمبر 2015 میں اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس پر فیصلہ سناتے ہوئے 7 مارچ کو عدالت نے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف وزارت داخلہ اور کسٹم حکام نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔

عدالتی حکم پر وزارت داخلہ نے ماڈل کا نام ای سی ایل سے نکال دیا، تاہم کسٹم حکام کی درخواست پر ایان علی کا نام چند گھنٹے بعد دوبارہ ای سی ایل میں ڈال دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

ایان علی نے عدالتی حکم عدولی پر سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی، تاہم عدالت عظمیٰ نے انہیں سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ماڈل ایان علی کو گزشتہ برس 14 مارچ کو اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان میں سے 5 لاکھ سے زائد امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔

ملزمہ کی گرفتاری کے وقت ان کے 3 پاسپورٹ بھی ضبط کیے گئے تھے جن میں سے ایک کارآمد جبکہ دو منسوخ شدہ ہیں جن پر ویزے لگے ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: کرنسی اسمگلنگ کیس: ایان علی پر فرد جرم عائد

ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کا مقدمہ درج ہونے کے بعد انھیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا جس کے بعد ان کے خلاف کسٹم کی عدالت میں سماعت شروع ہوئی اور کسٹم کے عبوری چالان میں انہیں قصوروار ٹھہرایا گیا۔

بعد ازاں ایان علی نے راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی درخواست دائر کی جسے مسترد کردیا گیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی دوسری درخواست کا فیصلہ ماڈل کے حق میں آیا جس کے بعد انہیں عدالت کے حکم پر جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025