لاہور: صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات میں واٹس ایپ کے ذریعے دوست کو اسلام پر توہین آمیز نظم بھیجے کے الزام میں ایک مسیحی پر توہین رسالت کے قانون کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق ضلع گجرات کے علاقے سرائے عالم گیر کے رہائشی یاسر بشیر نے الزام لگایا ہے کہ اس کے دوست ندیم جیمز نے اسے واٹس اپ پر ایک پیغام بھیجا تھا، جس میں توہین رسالت کا ارتکاب کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: توہین رسالت: دو عیسائیوں سمیت 3 افراد کو سزائے موت

قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ایک مقامی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 'پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے ندیم جیمز کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا آغاز کردیا ہے کیونکہ وہ گھر سے فرار ہوچکا ہے'۔

ایک اور پولیس عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ ندیم جیمز کے رشتے داروں کو حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا ہے اور ضلع گجرات میں سرائے عالم گیر کے علاقے میں مسیحی برادری کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے سیکیورٹی میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے، جہاں بشیر کی شکایت کے بعد حالات کشیدہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: توہینِ رسالت پر سزائے موت کا حکم۔ اپوزیشن کا احتجاج

پولیس نے ندیم جیمز کے خلاف توہین رسالت کے تحت پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 259 سی کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

خیال رہے کہ ماضی میں اس طرح کے واقعات کے رد عمل کے طور پر تشدد اور قتل کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں، صوبہ پنجاب میں ہی سال 2014 میں مبینہ طور پر قرآن پاک کے نسخے کو جلانے کے الزام میں عوام نے ایک مسیحی جوڑے کو آگ لگا کر قتل کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں