بنگلہ دیش: فیکٹری میں بوائلر دھماکا، 22 افراد ہلاک

شائع September 10, 2016
فائل فوٹو/ رائٹرز—۔
فائل فوٹو/ رائٹرز—۔

ڈھاکا: بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا کے نواح میں واقع قصبے ٹونگی کی ایک پیکجنگ فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے لگنے والی آگ کے نتیجے میں 22 افراد جھلس کر ہلاک جبکہ 70 زخمی ہوگئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ٹونگی کے سرکاری ہسپتال کے ایک ڈاکٹر پرویز میا کے حوالے سے بتایا کہ آتشزدگی کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 22 ہوچکی ہے جبکہ 70 افراد زخمی ہیں'۔

انھوں نے بتایا، 'شدید زخمیوں کو ڈھاکا کے ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے'۔

پولیس کے مطابق آگ بوائلر پھٹنے کے نتیجے میں لگی، واقعے کے وقت 4 منزلہ فیکٹری میں 100 کے قریب افراد کام کر رہے تھے۔

پولیس انسپکٹر سراج الاسلام نے اے ایف پی کو بتایا، 'آگ پر ابھی تک قابو نہیں پایا جاسکا اور بہت سے لوگ عمارت میں پھنسے ہوئے ہیں'۔

بنگلہ دیش کی انڈسٹریل پولیس یونٹ کے تہمید الاسلام نے بتایا کہ 'فیکٹری کے گراؤنڈ فلور پر کیمیکلز اسٹور کیے گئے تھے، یہی وجہ ہے کہ ہفتے کی صبح 6 بجے لگنے والی آگ تیزی سے پھیل گئی'۔

انھوں نے بتایا کہ درجنوں فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

فیکٹری میں فوڈ آئٹمز جیسے کہ آلو کے چپس اور مچھر بھگانے والے کوائلز سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کے پلاسٹک بیگز تیار اور پرنٹ کیے جاتے ہیں۔

بنگلہ دیش میں فیکٹریوں میں آگ لگنے کے واقعات سمیت دیگر حادثات بھی ہوتے رہتے ہیں، جن کی بڑی وجہ حفاظتی قوانین پر عمل پیرا نہ ہونا ہے۔

نومبر 2011 میں ڈھاکا کے نواح میں واقع آشولیا انڈسٹریل ایریا میں واقع ایک 9 منزلہ فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم 111 ملازمین ہلاک ہوگئے تھے۔

اس کے 6 ماہ بعد کپڑے بنانے والی ایک فیکٹری منہدم ہونے کے نتیجے میں 1 ہزار 138 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ 3 ہزار سے زائد افراد ملبے تلے دب گئے تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Sep 10, 2016 06:33pm
السلام علیکم: تیسری دنیا کے ممالک میں جان لیوا صنعتی حادثات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ترقی یافتہ ممالک کے سرمایہ کار اپنے ملک کے سخت قوانین سے بچنے کے لیے بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے کارخانے قائم کردیتے ہیں اور کسی حادثے کی صورت میں دامن جھٹک کر چلے جاتے ہیں، پاکستان میں بھی صورتحال انتہائی گھمبیر ہے اور یہاں حادثات کے علاوہ بھتے کے لیے بھی لوگوں کو سوختہ لاشوں میں بدل دیا جاتا ہے۔ پاکستان میں کسی کارخانے کے خلاف حفاظتی آلات نہ ہونے پر کارروائی نہیں ہوتی حالانکہ اس کا فائدہ کبھی نہ کبھی مالکان اور افسران کو بھی ہوتا ہے ، میرے اپنے ادارے میں لگے آگ بجھانے کے آلے کی معیاد 3 سال قبل ختم ہوچکی ہے مگر افسوس صنعتی قوانین پر عمل کب ہوگا! خیرخواہ

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2025
کارٹون : 22 دسمبر 2025