امریکی سپریم کورٹ کا ہم جنس شادیوں کے حق میں فیصلہ

واشنگٹن: ہم جنسوں کے حقوق کے علمبرداروں کے حق میں ایک غیر معمولی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے امریکی سپریم کورٹ نے بدہ کے روز ہم جنس مرد اور عورت جوڑوں کو وفاقی سہولیات حاصل کرنے کا اہل قرار دیدیا، اس فیصلے سے ریاست کیلیفورنیا میں ہم جنس شادیوں کی راہ بھی ہموار ہو گئی ہے۔
تاہم عدالت ہم جنس پرستوں کی شادی کے بنیادی حق کی توثیق کرنے سے قاصر رہی۔
بدھ کے روز دو کیسوں کا فیصلہ چار کے مقابلہ پانچ ووٹوں سے ہوا۔ ان دونوں کیسوں کا تعلق ڈیفنس آف میرج ایکٹ (ڈوما) کی شق آٹھ، جو ریاست کیلیفورنیا میں سن دوہزار آٹھ سے رائج ہے، سے تھا جس کے تحت ہم جنس جوڑے وفاقی سہولیات حاصل کرنے کیلئے نا اہل قرار دیے گئے تھے۔
صدر باراک اوبامہ نے فیصلے کو سراہتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کردی ہیں۔ ہدایات میں عدالتی حکم کے من وعن عمل پذیر ہونے پر زور دیا گیا ہے۔
ایک تحریری بیان میں صدر اوبامہ نے کہا "ہم تمام لوگ مساوی پیدا کئے گئے ہیں، لہذا ایک دوسرے کی جانب ہماری محبت بھی مساوی بنیادوں پر ہونی چاہیئے۔"
تاہم انکا کہنا تھا کہ یہ عدالتی حکم صرف سول میرجز پر عائد ہوتا ہے اور مذہبی ادارے شادیوں کی تشریح اپنے تعیں کرنے کے مجاز ہیں۔











لائیو ٹی وی